صوبائی وزیر زراعت میر اسدبلوچ،چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی کے ہمراہ پنجگور پہنچ گئے
پنجگور (ڈیلی گرین گوادر) صوبائی وزیر زراعت میر اسداللہ بلوچ، چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی اور دیگر محکموں کے سکریٹریز دوستین جمالدینی علی اکبر بلوچ صالح ناصر پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر نصیر ناصر کمشنر مکران شبیراحمد مینگل کے ہمراہ ایک روزہ مختصر دورے پر پنجگور پہنچے ڈپٹی کمشنر عبدالرزاق ساسولی اے سی امجد حسین سومرو ایس پی عنایت بنگلزئی بی این پی عوامی کے ضلعی صدر نثاراحمد نوراحمد شکیل احمد حاجی محمد اکبر اور دیگر نے ائیرپورٹ پر ان کا استقبال کیا ائیرپورٹ سے وہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں گئے اور مری آباد میں سیلاب سے جان بحق بچوں کے ورثا کے گھر جاکر تعزیت کی بعد ازاں وہ ڈسٹرکٹ کمپلکس گئے جہا ں انہیں ایکسین بلڈنگ اسداللہ بلوچ نے منصوبے سے متعلق بریفنگ دی صوبائی وزیر میر اسداللہ بلوچ اور چیف سیکریٹری اوردیگر سکریٹریز یونیورسٹی اف مکران ٹیچنگ اسپتال اور پچاس بیڈڈ اسپتال بھی گئے جہاں یونیورسٹی انتظامیہ رجسٹرار آفتاب اسلم اور ایم ایس ڈاکٹر انور عزیز اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرڈاکٹر نادر نے اپنے محکموں اور اداروں سے متعلق انہیں بریف کیا صوبائی وزیر اور چیف سیکریٹری احتجاجی طلباء سے بھی ملے اور یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات کا بھی معائنہ کیا اوریونیورسٹی کے احتجاجی طلباء سے کہا کہ وہ اپنی تعلیم کا نقصان نہ کریں کوشش کریں گے کہ ایک ہفتے کے اندر مسئلہ حل کرائیں احتجاجی طلباء نے اپنے مطالبات تحریری ڈرافٹ کی صورت میں چیف سیکریٹری کے حوالے کیئے دورہ پنجگور کے موقعے پر صوبائی وزیر زراعت میر اسداللہ بلوچ چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے سیلاب متاثرین سے گفتگو کی اور کہا کہ پنجگور میں سیلاب سے پہنچنے والے نقصانات پر افسوس ہے خاص کر انسانی جانوں کا کوئی نعم البدل نہیں ہے غم زدہ خاندان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سیلاب اور طوفانی بارشوں سے پہنچنے والے نقصانات اور متاثرین کی بحالی کے لیے اقدامات کررہی ہے اور محکمہ ریونیو کے زریعے نقصانات کی تفصیلات اکھٹے کئے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سیلاب سے جان بحق افراد کے لیے فی کس10 لاکھ روپے کی امداد دے گا اور جو زخمی ہوئے ہیں ان کے لیے دو لاکھ اور معمولی زخمی کو فی کس ایک لاکھ روپے امداد دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ وفاق کی طرف سے بھی جان بحق افراد کے ورثا کو فی کس دس لاکھ روپے ملیں گے اور جنکے مال مویشی سیلاب میں بہہ گئے تھے انکو بھی وفاق کی طرف سے امداد دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے وسائل میں رہتے ہوئے عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ قدرتی آفات کے شکار افراد کی بحالی کے لیے بھی اقدامات کررہی ہے انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات کے دروان صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چائیے انہوں نے یونیورسٹی کے احتجاجی طلباء پر زور دیا کہ وہ اپنی تعلیم پر توجہ دیں وائس، چانسلر کے مسلے پر طلباء کا جو احتجاج ہے کوشش کریں گے یہ مسلہ جلدحل ہو انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب سے جانی نقصانات کے ساتھ ساتھ زمینداروں کے فصلات اور زراعت کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے اور جنکے مکانات گرے ہیں انکی بھی امداد کی جائے گی انہوں نے کہا کہ اس مشکل گھڑی میں حکومت قدرتی آفات کے شکار افراد کو اکیلے نہیں چھوڑے گی وسائل میں رہتے ہوئے انکی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔