خاران، کلی جنگل میں تین سالہ بچہ کنویں میں گرکر جاں بحق
خاران(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان کے علاقے خاران کے نواحی علاقے کلی جنگل میں تین سالہ بچہ کنویں گرگیا واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر خاران ڈاکٹر خدائے رحیم میروانی دیگر انتظامی آفیسران اور لیویز فورس کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے، بچے کو کنویں سے نکالنے کے لئے کافی کوشش کی مگر کنواں تنگ ہونے کی وجہ سے بچنے کو نکالنے میں مشکلات کا سامنا رہا، اطلاع ملنے پر ایف سی فورس خاران کے ذمہ دار حکام بھی اپنے ریسکیو ٹیم کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچے، صبح سے آخری ٹائم تک ڈپٹی کمشنر خاران ڈاکٹر خدائے رحیم میروانی اسسٹنٹ کمشنر خاران امتیاز محفوظ ودیگر انتظامی آفیسران علاقائی معتبرین اور علاقہ مکینوں کے ساتھ شدید گرمی میں جائے وقوعہ پر موجود رہے تاہم عزت اللہ نامی ایک مقامی نوجوان نے ہائی رسک لتے ہوئے کنویں کے اندر گئے جہاں بڑی محنت اور کوششوں کے بعد بچے کو کنویں سے نکالنے میں کامیاب ہوگئے تاہم اس وقت تک بچے کو کنویں کے اندر چھ گھنٹے سے زائد کا وقت گزر چکا تھا، بچے کو بے ہوشی کی حالت میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر سول ہسپتال پہنچایا گیا جہاں ہسپتال ایم ایس ڈاکٹر محبوب بلوچ نے اپنے دیگر اسٹاف کے ہمراہ بچے کا چیک اپ کیا بدقسمتی سے بچہ فوت ہو چکا تھا، ڈسٹرکٹ خاران جو رخشان ڈویژن کے ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہے مگر ایسے واقعات کی صورت میں ہنگامی بنیادوں پر ماہر ریسکیو ٹیمیں نہ ہونے کے باعث کئی گھنٹوں تک بچے کو کنویں کے اندر رہنا پڑا خاران میں ہزاروں زرعی ٹیوب ویلز ہیں ان کے بورنگ کنواں اکثر کھلا رہتے جس کے باعث آج ایک زرعی بورنگ کنواں نے معصوم بچے کی جان لے لی، عوامی حلقوں نے خاران ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں کسی بھی ہنگامی صورتحال اور ایسے حادثات کی صورت میں ریسکیو آپریشن کے لئے ماہر ٹیموں کے مستقبل بنیادوں پر تعیناتی اور خاران میں کنواں میں گرنے والے بچے کو ریسکیو کرنے والے مقامی نوجوان کو حکومتی سطح پر ایوارڈ اعزازات اور نقد انعامات سے نوازا جائے۔