ہم ملک میں انتخابات نہیں بلکہ عوام کے ووٹ کااحترام چاہتے ہیں،محمود خان اچکزئی

چمن:شتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمودخان اچکزئی نے کہاہے کہ پی ڈی ایم کاقیام ملک میں جمہوریت کی بحالی اورپارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے جس کاملک کی تمام جمہوری سیاسی جماعتیں حصہ ہیں،ہم ملک میں انتخابات نہیں بلکہ عوام کے ووٹ کااحترام چاہتے ہیں حکومت کے خاتمے اور نئے الیکشن سے مسائل حل نہیں بلکہ عوام کی رائے کا احترام کرنے سے ہی مسائل کاخاتمہ ہوگا افغانستان میں قیام امن کیلئے تمام فریقین سے مل بیٹھ کر اپنے مسائل کو حل کرنے کے خواہاں ہیں افغان گورنمنٹ اور طالبان کے آپس میں بیٹھنے سے ہی مسائل کا خاتمہ ممکن ہوسکتا ہے دنیا کی کوئی بھی طاقت افغانستان کا مسئلہ حل نہیں کرسکتا جب تک فریقین آپس میں بیٹھ کراپنے مسائل حل نہ کریں خطے میں نئے گیم کیلئے دنیا کی طاقتیں راہ ہموار کررہی ہیں حقیقی جمہوریت بحال نہ ہوئی تو دنیا کے گریٹ گیم میں ہم سب سے زیادہ متاثر ہوں گے،جنوبی وزیرستان اور دیگرمیں آپریشن کے نام پر پشتون عوام کو شہید کیاگیا جس کی تعداد ہزاروں میں ہیں پی ڈی ایم کا قیام ملک میں جمہوریت کی بحالی کیلئے عمل میں لایاگیا جس میں ملک کے تمام جمہوری سیاسی پارٹیاں شامل ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے پشتونخوا وطن اور برصغیر و پاک وہندکے آزادی کے قافلے کے عظم سالار خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کے شہادت کی 47 ویں برسی کے موقع پر گورنمنٹ ماڈل ہائی سکول گراؤنڈمیں عظم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس پہلے جلسہ گاہ تک چیئرمین محمود خان اچکزئی بڑے جلوس میں لائے گئے۔ جس میں انجمن تاجران دوکانداران،انجن تاجران ولغڑی اتحاد نے بڑا جلوس نے پرانہ چمن کے مقام پر ان کااستقبال کیا کارکنوں نے جوش وخروش سے جلسہ عام میں شرکت کی جن کا تعلق بلوچستان کے مختلف شہروں سے تھا جلسہ عام سے پارٹی رہنماؤں عثمان کاکڑ رحیم زیارت وال مجید خان اچکزئی ایم پی اے نصر اللہ زہری ڈاکٹر حامد اچکزئی علاوالدین کولکوال حاجی صحبت خان حاجی صلاح الدین اچکزئی عبدالحلیم پہلوان حاجی محمد عیسی خان اعظم خان کریم ناظم حاجی محمد نبی ودیگر نے شرکت کی اور خان شہید کو ان کی قومی سیاسی جدوجہد اور لازوال قربانیوں پر انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کی جلسہ عام سے پشتونخوا میپ کے چیئرمین محمود خان اچکزئی و دیگر مرکزی صوبائی قائدین نے مزید کہاکہ ہم نے پی ڈی ایم کو ملک میں صاف وشفاف انتخابات کیلئے بنایا ہے اور ملک میں جمہوریت کی بقاء کیلئے بنایاہے کیونکہ خطے میں خطرناک صورتحال آرہی ہے جس کا مقابلہ عوام اور پارلیمنٹ نے کرنا ہے ہم کبھی بھی اپنے ملک کے اداروں کو کمزور نہیں ہونے دیں گے کوئی پاگل ہوگا جو ملکی سلامتی اداروں اور فوج کو ناکام یا کمزور کرنے کی کوشش کرے گا ہمارا مطالبہ ہیں کہ ملک میں جمہوریت بحالی کیلئے تمام متفق ہوجائے اور ہرادارہ چاہے جو بھی ہے وہ ٓائین کی پاسداری کریں اور ملک میں پارلیمنٹ کی بالادستی کو قائم کریں افغانستان کا امن ہمارے خطے کے امن کے ساتھ منسلک ہے ہمیں افغانستان کو امن سے جینے دینا ہوگا اور افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے چاہیے یہ ہمارے ملک کے مفاد میں ہے اس طرح دونوں ملک آباد رہینگے اور علاقے میں جاری بدامنی قتل وغارت گردی کا بھی خاتمہ ہوگا پاک افغان سرحد پر کسی بھی نئے شرط کی مذمت کرتے ہیں دنیا کے کئی ممالک میں یہ رواج چل رہاہے گرمیوں کے موسم میں دنیا کے ایک ملک سے دوسرے ملک حیوانوں کو بھی جانے دیاجارہاہیں جبکہ سرد علاقوں سے گرم علاقوں کو جارہے ہیں جبکہ بدقسمتی سے ہمارے ہاں باڈر کو انسانوں پر بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ہم کسی بھی کارڈ سسٹم کو نہیں مانتے کیونکہ پا ک افغان سرحدی پٹی پر رہائش پذیر دونوں طرف زمینوں کے مالک ہے سرحد کی بندش سے ان قبائل کے ساتھ ظلم ہے جبکہ پاک افغان سرحد طورخم باڈر اور چمن باڈر پر کاروبار کی بندش کی اجازت کسی کو نہیں دینگے اور نہ ہی سرحد پر کسی نئے شرائط کو تسلیم کیاجائے گا کیونکہ روزانہ اسی ہزار سے ایک لاکھ تک افراد کی آمدورفت رہتی ہے ان کو بے روزگار کرنے کی بجائے ان کو روزگار کرنے دیاجائے بصورت دیگر ہرقسم کی صورتحال کے ذمہ دار وہی عناصر ہونگے خطے میں گریٹ گیم کھیلاجارہاہے جس میں خصوصی طورپر ایران کو ٹارگٹ کرکے ان کو ایٹم بم بنانے کا الزام دیاجارہاہے جبکہ اس الزام میں پاکستان کو بھی شامل کیاگیا جارہاہے اور پاکستان پر الزام لگایاجارہاکہ پاکستان کی مدد شامل ہے اور گزشتہ کچھ مہنیوں سے عراق میں ایران کے جنرل پاسداران انقلاب کے جنرل کو میزائل سے نشانہ بناکر ان کے ساتھیوں سمیت ہلاک کیاگیا جبکہ کچھ دن پہلے ایران کے ایٹمی سائنسدان کو بھی نشانہ بنایاگیا جبکہ سننے میں آرہاہے کہ اس کے دو تصویریں موجود ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ایک اور پاسداران انقلاب کے جنرل کو شام عراق کے سرحد پر نشانہ بنایاگیا ان اشاروں کو ہمیں سمجھنا ہوگا جس میں واضح طورپر خطے میں ایک نئے گیم کی شروعات ہے اور اگرہمارے ملک پاکستان میں جمہوریت کو اسی طرح نشانہ بنایاجاتارہا اور عوام جمہورت کو پھل پھولنے نہیں دیاگیا اور رائے کو عزت نہیں دی گئی تو ہمارے ملک کے بائیس کروڑ عوام متاثر ہونگے جوکبھی بھی پشتونخوامیپ نہیں چاہیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے