تعلیمی اداروں میں ریاستی مداخلت نے مسائل و مشکلات کو مزید گھمبیر بنا دیا ہے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت شدید معاشی و سیاسی بحران میں پھنس چکا ہے غربت اور مہنگائی میں بے تہاشاہ اضافہ ہوتا جارہا ہے، ہوشربا مہنگائی نے عوام کا جینا محال کردیا ہے بلوچستان میں سیاسی عدم استحکام، بڑھتی ہوئی امن و امان کی صورتحال اور روز مرہ پیدا ہونے والے غیر یقینی صورتحال، انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں اور نوجوان سیاسی کارکنوں کی جبری طور پر لاپتہ ہونے، تعلیمی اداروں میں ریاستی مداخلت نے مسائل و مشکلات کو مزید گھمبیر بنا دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے دو روزہ اجلاس سے اپنے افتتاحی خطاب میں کیا،یاد رہے کہ نیشنل پارٹی کا دوروزہ مرکزی کمیٹی کا اجلاس کوئٹہ میں منعقد ہورہا ہے۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ بلوچستان بھر میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مراحل کے نتائج حوصلہ افزا رہے ہیں اور بلوچستان کے عوام نے متعدد اضلاع میں نیشنل پارٹی کو خاطر خواہ مینڈیٹ دی ہے انہوں نے کہا کہ ملک شدید معاشی بحران میں مبتلا ہوچکا ہے بحران سے نکلنے کا کوئی راستہ نظر نہیں آرہا ہے حکمرانوں کی غلط سیاسی و معاشی پالیسیوں کے سبب ملک بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے سامنے بے بس ہے ان کی مرضی و منشاء سے تیل و گیس اور بجلی کی قیمتوں میں بے تہاشاہ اضافے نے عوام کو نان شبینہ کا محتاج بنا دیا ہے۔بلوچستان میں حالات ٹھیک نہیں ہیں تمام ادارے مفلوج ہوچکے ہیں بلوچستان میں حالات دن بدن خراب ہوتے جارہے ہیں بلوچستان میں بنیادی تبدیلی کی ضرورت ہے آئندہ ہونے والے انتخابات کی کارکن تیاریاں شروع کریں عوام سے رابطوں کو مضبوط بنائیں اور پارٹی کے انتخابی منشور کی تیاری بھی شروع کریں۔ انتخابی منشور کی تیاری کے لیے مرکزی سکریٹری جنرل جان محمد بلیدی کی سربراہی میں چاروں صوبائی صدور اور دیگر سیاسی قائدین پر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔ اجلاس سے پنجاب کے صدر ملک ایوب، بلوچستان کے صدر رحمت صالح بلوچ، پشتونخواہ کے صدر ڈاکٹر سرفراز خان، آغا گل، مجید ساجدی، خیربخش بلوچ، یاسمین لہڑی، راحت خان بلیدی، فدا حسین دشتی، سعد دیوار، یونس بلوچ، ایوب قریشی، چیرمین بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار زبیر بلوچ، عبدالصمد رند، اسلم بلوچ، منصور بلوچ، ایڈووکیٹ چوہان، ایڈووکیٹ شہباز بلوچ، ستار لانگو، شاہینہ رمضان، راحت ملک اور دیگر ساتھیوں نے خطاب کیا، حاجی فاروق شاہوانی، خدائے رحیم لہڑی، ملک نثار قمبرانی اور صدام لانگو نے خصوصی شرکت کی۔ مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں گذشتہ اجلاس کے فیصلوں کا جائزہ لیا گیا اور تمام وحدت سکریٹریز نے اپنے اپنے رپورٹ بھی پیش کئے مرکزی کمیٹی کا اجلاس 23 جون کو بھی ہوگا تمام ساتھی اپنی شرکت کو یقینی بنائیں۔