صحافت ریاست کا چوتھا ستون ہے، بشریٰ رند
کوئٹہ:صوبائی پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بلوچستان بشریٰ رند نے کہا ہے کہ صحافت ایک ایسا پیشہ ہے جو سننے میں تو بہت آسان لگتا ہے مگر حقیقت میں بہت مشکل ہے یہ ایک ایسی منزل ہے جہاں تک پہنچنے کا کوئی واضح راستہ نہیں ہے، ہر کسی کو اپنے لیے خود راستہ بنانا پڑتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا اکیڈمی اور پریس کونسل بلوچستان کی بلڈنگ کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضا الرحمان سینیئر صحافی سلیم شاہد جنرل سیکرٹری پریس کلب ظفر بلوچ سینئر صحافی افضل مغل و دیگر موجود تھے پارلیمانی سیکرٹر ی اطلاعات بلوچستان محترمہ بشریٰ رند نے کہا کہ بد قسمتی سے ہم یہ آج تک طے ہی نہیں کر سکے کہ صحافی اصل میں کہتے کسے ہیں۔ صحافت ریاست کا چوتھا ستون ہے۔ میڈیا کی اخلاقیات کیا ہوتی ہیں، ہمیں ان تمام باتوں سے کوئی غرض نہیں ہے۔پاکستان میں کسی کو بھی شعبہ صحافت میں آنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ بس اسے خیال آ جائے کہ اسے صحافی بن جانا چاہیے۔ اس خیال میں ہی ایسا جادو ہے کہ آپ خود مشاہدہ کریں گے کہ کچھ دیر پہلے ایک بندہ اچھا بھلا پھر رہا تھا لیکن اب وہ باقاعدہ صحافی بن چکا ہے۔اس کو یہ تک معلوم نہیں کہ خبر ہوتی کیا ہے لیکن وٹس ایپ گروپوں کی مہربانی کی وجہ سے اس کی خبریں اخبارات کی زینت بن رہی ہیں کچھ عناصر بلوچستان میں صحافت کے نام سے بلیک مینگ کرتے ہیں سوشل میڈیا گروپس بنائے ہوئے ہیں آئے روز انکا یہی کام ہے کہ شریف لوگوں کی بگڑیاں اچھالیں پریس کلب کی انتظامیہ کو چائیے ایسے عناصر کے خلاف کاروائی کریں کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضا الرحمان نے پارلیمانی سیکرٹر ی اطلاعات کو میڈیا اکیڈمی اور پریس کونسل کی بلڈنگ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی دی۔