فیٹف کا تمام اہداف پورے کرنے کا اعتراف خوش آئند ہے،حافظ حسین احمد
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علماء اسلام کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ ”فیٹف“ نے پاکستان پر عائد تمام 34اہداف پورے کرنے کے اعتراف کے باوجود ”گرے لسٹ“ سے نکالنے کا اعلان اکتوبر میں کرنے کا فیصلہ شاید اس وجہ سے کیا کیوں کہ موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز شریف ایف آئی اے میں منی لانڈرنگ کے ملزم ہیں اگرچہ اعلیٰ ترین عہدوں پر ہونے کی وجہ سے اب تک اُن دونوں پر فرد جرم عائد نہ کی جاسکی اور دونوں ضمانت پر بھی ہیں۔ وہ ہفتہ کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں نہ صرف خزاں کا آغاز ہوگا بلکہ اکتوبر کے بعد ”نومبر“ بھی آرہا ہے جبکہ پی ڈی ایم کے پیشن گوئی کے مطابق خزاں جائے بہار آئے نہ آئے یہ پیشن گوئی تو کمر توڑ مہنگائی کے باعث پوری پوچکی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے بلیک اینڈ وائٹ کردار سے زیادہ پاکستان کو ”گرے“ سے نکالنے میں ”اُن“ کا ”خاکی“ کردار نمایاں رہا ہے۔حافظ حسین احمد نے کہا کہ لگتا ہے کہ ”فیٹف“ جو کہ ایک ٹیکنیکل فورم تھا اس کو بھارت وغیرہ کے دباؤ کے تحت پاکستان کے لیے پولیٹیکل فورم بنا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ توقع تھی کہ پاکستان میں کروائی گئی پارلیمانی تبدیلی کے بعد پاکستان کو ”گرے لسٹ“ سے نکالا جائیگا لیکن شاید تبدیلی کے بعد نئے وزیر اعظم میاں شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے پنجاب کے وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز پر ملک مقصود چپڑاسی وغیرہ کے ذریعہ منی لانڈرنگ کے الزامات کے تحت ایف آئی اے میں مقدمہ درج ہے اگرچہ وزارت عظمیٰ اور وزارت اعلیٰ کے عہدوں پر ہونے کی وجہ سے باپ، بیٹے پر فرد جرم عائد کرنے میں اب تک کامیاب نہ ہوسکی اس لیے اکتوبر تک اس مقدمہ کا حتمی نتیجہ بھی سامنے آچکا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فیٹف اور آئی ایم ایف کے ذریعے خزاں سے قبل پاکستان کی معیشت میں خزاں کو لایاگیا تاکہ عوام غلامی کے طوق کو پہنے رکھیں۔