لسبیلہ پولیس شہداء کے گھرانوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑینگے،دوستین دشتی
لسبیلہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان کے صنعتی ضلع لسبیلہ میں امن و امان کی بحالی میں جانیں قربان کرنے والے پولیس فورس کے جوانوں کی خدمات کے اعتراف میں ایس ایس پی لسبیلہ کی جانب سے قائم کئے گئے یادگار شہدائے پولیس کا ڈپٹی کمشنر لسبیلہ افتخار بگٹی نے افتتاح کر دیا۔ اس سلسلے میں افتتاحی تقریب ضلعی پولیس افس کے احاطے میں منعقد ہوئی۔ افتتاحی تقریب میں شہداء کے گھرانوں سے تعلق رکھنے والے اہلخانہ اور سرکاری محکموں کے افسران شریک ہوئے افتتاحی تقریب کے موقع پر لسبیلہ پولیس کے چاک وچوبند دستے نے ضلعی انتظامی افسران کو سلامی دی۔ ڈپٹی کمشنر افتخار بگٹی ایس ایس پی دوستین دشتی اے ڈی سی فرحان سلیمان اور شہداء کے اہلخانہ نے ہادگار شہدائے لسبیلہ کا افتتاح کیا۔ تقریب کے موقع پر شہداء کی یادگار پر پھولوں کے گلدستے رکھے گئے اور شہداء کی تصاویر آویزاں کی گئیں۔ ڈپٹی کمشنر لسبیلہ افتخار بگٹی ایس ایس پی دوستیں دشتی اور سرکاری محکموں کے دیگر افسران نے شہداء کے اہلخانے میں تحائف تقسیم کئے تقریب میں ایدھی فائونڈیشن سندھ بلوچستان کے انچارج ڈاکٹر عبدالحکیم لاسی اسپورٹس افسر یوسف بلوچ سمیت سرکاری محکموں کے افسران کی۔بڑی تعداد شریک ہوئ۔ ڈی سی لسبیلہ افتخار بگٹی نے یادگار شہدائے پولیس ڈے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوِے کہا کہ لسبیلہ میں امن کی بحالی اور دہشت گردی کے خلاف فورس کے جوانوں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں ملک اور صوبے کیلئے جان قربان کرنے والے زندہ وجاوید شہید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہید کی موت قوم کی حیات ہے اس کے پیچھے بہت بڑا فلسفہ ہے جو قومیں اپنے شہداء کو بھول۔جاتی ہیں تاریخ انہیں معاف نہیں کرتی۔ ڈپٹی کمشنر افتخار بگٹی نے کہا کہ۔ایس ایس پی لسبیلہ نے یادگار شہداء پولیس بناکر یہ ثابت کردیا کہ شہداء ہمارے دلوں میں زندہ وجاوید ہیں ڈی سی افتخار بگٹی نے کہا کہ آمن کی آبیاری اپنے لہو سے کرنے والے ہمیشہ ہمارےدلوں میں زندہ وجاوید رہیں گے ایس ایس پی کے اس اقدام سے نہ فورس کے جوانوں کا مورال بلند ہوگا بلکہ لسبیلہ پولیس کی ملازمتوں میں شہداء کے لواحقین کو ترجیح دی جائیگی۔ ایس ایس پی لسبیلہ دوستیں دشتی نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئ جی پولیس کا وژن ہے کہ ہرضلع میں پولیس کے شہداء کےلئے تقاریب منعقد کی جائیں۔ ضلعی ہیڈکوارٹر اوتھل کے بعد جلد حب میں بھی یادگار شہدائے پولیس بنایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کے لخت جگروں نے اس ملک اور صوبے میں امن کی خاطر تکالیف سہہ کر جو قربانیاں دی ہیں۔ آج رقدم پر شہداء کے گھرانوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑے رہیں گے۔ ایس ایس پی نے کہا کہلسبیلہ میں امن کی بحالی کیلئےپولیس کے 19 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا ہے لسبیلہ پولیس شہداء کے گھرانوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑینگے۔ ایس ایس پی نے کہا کہ شہداء کے گھرانوں کی داد رسی کیلئے وہ ہمہ وقت کوشاں ہیں ان کا کہنا تھا کہ بحیثیت ایس ایس پی تعیناتی کے بعد گزشتہ 40 روز کے دوران جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ریکارڈ کاروائیاں کی ہیں۔ انسداد منشیات کے 99 کاروائیاں اور مقدمات درج کئے گئے جو بلوچستان کے کسی بھی ضلع کی۔نسبت سب سے زیادہ ریکارڈ کاروائیاں ہیں۔ ایس ایس پی لسبیلہ نے سوشل میڈیا پر غیر مصدقہ خبروں کی اشاعت پر تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کی مثبت تنقید کا ہمیشہ خیر مقدم کیا ہے پولیس کی کوتاہیوں کی میڈیا نشاندہی کرے اور غیر مصدقہ خبروں کی اشاعت سے گریز کریں ایس ایس پی نے یادگار شہدائے ہولیس لسبیلہ کی تقریب سے خطاب میں اس بات کا اعتراف کیا کہ لسبیلہ کے صنعتی شہر حب کی آبادی سات لاکھ اور ہولیس نفری 110 ہے لیویز ایریا کو ہولیس کی حوالگی کے بعد نفری کی اضافی ضروریات تاحال پوری نہیں کی گئ ہیں۔ ایس ایس پی لسبیلہ کا کہنا تھا کہ پندرہ ہزار افراد کیلئے ایک اہلکار سیکیوریٹی پر مامور ہوتا ہے۔ لسبیلہ پولیس کے جوانوں کی قربانیوں کی بدولت دیگر علاقوں کی نسبت امن و امان کی صورتحال قدرے بہتر ہے ایس ایس پی لسبیلہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان کے صنعتی ضلع لسبیلہ کا امن ہر صورت برقرار رکھا جائیگا۔