دنیا کے 90 فیصد ممالک میں جیلوں اور بیرکس کا قدیمی تصور ختم ہوچکا ہے،ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)پارلیمانی سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ فیڈرل شریعت کورٹ کی ہدایات کے مطابق نظر ثانی شدہ جیل قوانین کے تحت جیل میں داخلے سے قبل ہر قیدی کا پیشگی بلڈ اسکریننگ لازمی قرار دیا گیا ہے طبی رپورٹ کی روشنی میں یہ فیصلہ جیل انتظامیہ کو کرنا ہوگا کہ قیدی کو جیل حدود میں کس مقام پر رکھنا ہے تاکہ بیمار شخص سے دوسرے قیدی متاثر نہ ہوں بلوچستان کی دو جیلوں کوئٹہ اور مچھ میں ٹیسٹنگ لیبارٹری کی سہولت موجود ہے تاہم 9 جیلوں میں لیبارٹریز کا قیام ہونا باقی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو انسپیکٹر جنرل جیل خانہ جات ملک شجاع حسین کاسی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر آئی جی جیل خانہ جات بلوچستان نے پارلیمانی سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور کو جیل اصلاحات سے متعلق جاری و مجوزہ منصوبوں سے متعلق آگاہی دی، ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ قدیمی جیل قوانین کو دور جدید کے تقاضوں اور ضروریات کے مطابق ڈھالنا ضروری ہے بعض جیل قوانین اتنے قدیم ہیں کہ ان میں قیدی کو ایک شہر سے دوسرے شہر لے جانے والے وارڈن کا فکس یومیہ محض تین روپے مقرر ہے، تعلیمی استعداد کار میں اضافے کے لئے جیل مینوئل میں دیگر زبانوں کے علاوہ بنگالی تک موجود ہے تاہم بلوچی اور براہوی زبانیں نصاب میں شامل نہیں ہیں جس کی وجہ سے ان دو علاقائی زبانوں میں تعلیمی لینگویجز کی شرائط پوری کرنے والے قیدیوں کے لئے کوئی رعائیت موجود نہیں، ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ دنیا کے 90 فیصد ممالک میں جیلوں اور بیرکس کا قدیمی تصور ختم ہوچکا ہے اور ان کی جگہ ہیومن رائٹس اینڈ جسٹس سسٹم کے زیر انتظام معاشرتی اصلاح و افراد کی اخلاقی درستگی کے ادارے قائم ہوچکے ہیں جس میں مقید افراد کو مارکیٹ کی طلب کے مطابق وہ ہنر سکھائے جاتے ہیں جس سے ان کے معاشی حالات میں نمایاں بہتری آتی ہے اور وہ معاشرے کا کارآمد فرد ثابت ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں معاشرتی اصلاح کے لئے برطانوی دور کے جیل قوانین میں ترامیم کرنا ضروری ہیں اور جیلوں کو انتظامی محکموں سے الگ کرکے ہیومن رائٹس و جسٹس سسٹم کے حوالے سے فعال کرنا وقت کی ضرورت ہے تاکہ جیلوں کا تصور محض قید نہ ہو بلکہ افراد کی اصلاح بھی ہو پارلیمانی سیکرٹری قانون و پارلیمانی امور نے کہا کہ گڈانی جیل سمیت صوبے کے مختلف جیلوں میں منشیات کے عادی افراد کے علاج معالجے اور بحالی سے متعلق خصوصی مراکز کے قیام کے لئے وفاقی وزرات انسداد منشیات سے رابطہ کیا جائیگا اور ہماری کوشش ہوگی کہ ماڑی پور کراچی میں اے این ایف کے زیر انتظام چلنے والے بحالی ادارے کی طرز پر ایک ادارہ کوئٹہ میں بھی قائم کیا جائے ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان کی جیلوں میں محکمہ صحت کی جانب سے سالانہ میڈیسن گرانٹ کے حوالے سے وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور وزیر صحت سے بات کرکے میڈیسن بجٹ کے بروقت اجراء کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے اور ہماری کوشش ہوگی کہ جیلوں میں کوویڈ کی وجہ سے میڈیسن گرانٹ میں کٹوتی کردہ بجٹ کو دوبارہ بحال کرکے 30 لاکھ سالانہ سے بڑھا کر پرانے شیڈول کے مطابق 70 لاکھ سالانہ کیا جائے، آئی جی جیل خانہ جات بلوچستان ملک شجاع حسین کاسی نے بتایا کہ مچھ جیل سمیت صوبے کے تمام 11 جیلوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدامات کو موثر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ جیل اصلاحات کے نتائج بار آور ثابت ہوں انہوں نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں قیدیوں کے نفسیاتی مسائل کے حل اور مثبت خطوط پر ان کی کاونسلنگ کے لئے سائکاٹرسٹ کی چار آسامیاں تخلیق کی گئی ہیں جس پر بھرتی بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہوگی اس کے علاوہ جیلوں میں ہنر مندی کے تربیتی مراکز کو فعال بنایا جاررہا ہے ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے جاری اقدامات پر اطمیان کا اظہار کرتے ہوئے اصلاحاتی ایجنڈے کی تکمیل کے لئے ضروری قانون سازی کے ضمن میں اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔