حکومت اوراس کی اتحادی جماعتیں ”سودی نظام“ کے ساتھ ہیں،حافظ حسین احمد
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی رہنما ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی پارلیمنٹ میں سودی نظام پر مشتمل بجٹ زیر بحث ہے جبکہ بدقسمتی سے اللہ اور رسول ﷺ سے لڑائی میں حکومت میں شامل تمام پارٹیاں ”سودی نظام“ کے ساتھ ہیں۔وہ منگل کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں صوبہ سندھ سے آئے ہوئے وفد اورمیڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ وفد میں ساجد جمال سومرو، سعید احمد کربلائی، صحافی زاہد علی منگریو، میر ہالار خان بروہی او ر دیگر شامل تھے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت صرف ایک ووٹ کے سہارے کھڑی ہے اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے پندرہ ارکان اس کا حصہ ہیں لیکن وہ اپنی اس عددی برتری کو وزارتوں کے حصول کے لیے تو استعمال کرسکتے ہیں کاش وہ اس عددی برتری کو سودی نظام کے خاتمہ اور دیگر شرعی قوانین پر عملدرآمد کے لیے بروئے کار لاتے تو پھر نواز شریف کے دامن میں پناہ گزین بننے کا جواز بھی فراہم ہوسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا المیہ ہے کہ ہم دیگر سیاسی پارٹیوں کے لیے بیساکھی تو بن جاتے ہیں لیکن آپس میں ایک دوسرے کے اختلاف رائے کو برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کی حالت اس وقت تک سنبھل نہیں سکتی جب تک کہ ”سودی نظام“ سے چھٹکارا حاصل نہیں کیا جاتا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے سودی نظام کو اللہ اور اس کے رسول ﷺ س براہ راست جنگ قرار دیا ہے اور اللہ اور اس کے پیارے حبیب ﷺ سے جنگ جیتی نہیں جاسکتی۔