مقاصد کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھیں گے کارکن حالات کا مقابلہ کرنے کی تیاری کریں، مولانا عبد الرحمن
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کی ضلعی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی امیر مولانا عبد الرحمن رفیق نے کہا کہ مقاصد کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، کارکن حالات کا مقابلہ کرنے کی تیاری کریں، ضلعی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں بلدیاتی انتخابات اور ملکی صورتحال پر اراکین مجلس شوریٰ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک کی سیاست اور ریاست دباؤ کے زیر اثر ہے جمہوری قیادت سے توقع ہے کہ وہ ثابت قدمی سے ملک کو معاشی اور سیاسی بحران سے نکال باہر کرکے قوم کو روشن مستقبل دیں انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں ملک کے وسائل نوچنے نہیں بلکہ عوام کی خدمت اور للہیت کے حصول کے لیے حصہ لے رہے ہیں بدقسمتی سے کوئٹہ اور کچلاک کی حلقہ بندیوں میں کافی دشواریاں پیدا کی گئیں اس کے خلاف بھرپور آواز بلند کی جائے گی، مجلس شوریٰ سے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا مفتی محمد روزی خان، صوبائی سرپرست مولانا حافظ حسین احمد شرودی، مولانا قاری مہر اللہ، مولانا خورشید احمد حاجی عنایت اللہ بازئی، عبدالغفار میاں خیل، پروفیسرنظر محمد مندوخیل، حاجی عبدالعزیز خان خلجی ایڈووکیٹ،مولانا خدائے دوست، مفتی محمد احمد، مولانا مفتی عبیداللہ آغا، عبد الکبیر برشوری، حاجی اختر محمد،مفتی نیاز محمد، حاجی میر یاسین مینگل،اللہ دوست بڑیچ ایڈووکیٹ، مفتی سعید احمد، مفتی رشید احمد، حافظ تاج الدین، مفتی رحمت اللہ،حاجی عبدالمالک بڑیچ، محمد امین جان، حاجی محمد رمضان حیات اللہ مبلغ،مولوی عبدالمنان، مولانا عزیز اللہ، محمد فاضل لہڑی مولوی سعید الرحمن، اسماعیل کاکڑ ایڈووکیٹ، مولوی خان محمد نے مرکزی وصوبائی جماعت کی پالیسیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قیادت کے ہر حکم کے سامنے سر تسلیم خم کرتے ہوئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے جو تحریک چلائی اس کا ایک حصہ کامیاب ہوا کہ نیازی جیسے غیر سنجیدہ اور منتقم مزاج کو اقتدار سے باہر پھینک دیا ورنہ ایک سال کے عرصے میں وہ ملک کومزید تباہ کرتے،انہوں نے کہا کہ تقسیم ہند سے قبل اور بعد میں ہماری تحریک نے استعمار کو سرنگوں کردیا ہے۔ عمران خان کے نام پر ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے والے فتنے کو حقیقی معنوں سرنگوں کا سہرا قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کے سر ہے، عمران کے ہٹانے کی تبدیلی کو معمولی نہ سمجھا جائے ایک سال کے اندر پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کا اندیشہ تھا۔