لیاقت سنی کی با عزت بازیابی کو فوری طور پر یقینی بنا یا جائے،غلام نبی مری
کوئٹہ:بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری نے اپنے ایک بیان میں بلوچستان یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر لیاقت سنی کی اغوا ء کر نے کی بزدلانہ ہتھکنڈ ے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کئی عشروں سے تعلیمی زبوحالی کا شکار ہے یہاں کے لاکھوں کی تعداد میں بچے تعلیمی اداروں سے باہر ہیں جبکہ تعلیمی اداروں میں بنیادی ضروریات زندگی کی سہولیات نہ ہونے کی برابر ہے ایک سوچھے سمجھے منصوبے اور سازش کے تحت بلوچستان کے اساتذہ اکرام،پروفیسرز،لیکچرارز اور علم دانش سے تعلق رکھنے والے طبقات کو منفی ہتھکنڈوں کے ذریعے سے ظلم وستم،قتل وغارت گیری،اغواء،ہراساں کرنے،دھونس دھمکیاں اور دیگر ناانصافیوں کے شکارہے تاکہ بلوچستان کو تعلیمی لحاظ سے مزید پسماندہ رکھ کر با اختیار اور غیر جمہوری قوتیں صوبے کے بے پناہ قدرتی معدنیات دولت سے مالا مال خطے کی وسائل پر اپنا دائمی قبضہ اور توسیع پسندانہ پالیسیوں کو تقویت دینا چاہتے ہیں تاکہ یہاں کے عوام علم،شعور ترقی وخوشحالی دور جدید کے ٹیکنالوجی لوازمات اور ضروریات سے نا آشنا ہوکر اپنے سرزمین اور قومی شناخت وجود اور بقاء،علم وتدریس سے متعلق دور جدید کے سہولیات سے محروم رہ کر دنیا سے رہ سکیں اس سے پہلے بھی صوبے کے اہل علم،دانشور،سیاسی کارکنوں،وکلاء،میڈیا سے تعلق رکھنے والے سول سوسائٹی کے لوگوں کو خوف وحراس،دھونس دھمکیوں اور راستے سے ہٹانے کیلئے ایسے منفی ہتھکنڈے اپنا ئے گئے ایسے سازشوں اور منصوبوں کے سامنے کسی بھی صورت میں خاموشی اختیار نہیں کرینگے اور نہ کامیاب ہونے دینگے حکومت وقت صوبے میں امن وامان برقرار رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے امن وامان کے نام پر سالانہ اربوں روپیہ صرف اور صرف حکومتی ہائی پروفائلز کے تحفظ اور سیکورٹی کے مد میں رکھے گئے ہیں جبکہ صوبے کے عام سویلین بے یار ومدد گار عدم تحفظ کے شکار ان قوتوں کے نرغے اور رحم وکرم پر ہے جنہوں نے خوف وحراس،قتل وغارت گیری،اغواء برائے تاوان منشیات کے کھلے عام خرید وفروخت کھول رکھی ہے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ لیاقت سنی کی با عزت بازیابی کو فوری طور پر یقینی بنا یا جائے اور صوبے میں اس عوام دشمن اقدام کیخلاف کسی بھی صورت میں خاموشی اختیارنہیں کرینگے۔