مہنگائی، بیروزگاری بڑھے گی، حکومت کو آئی ایم ایف سے ریلیف نہیں ملے گا،شوکت ترین

اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ نئی حکومت پٹرول مزید مہنگا کرے گی جب کہ بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوگا اور نئی حکومت کو آئی ایم ایف سے کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ کل مفتاح اسماعیل نے ایک کنفیوز بجٹ پیش کیا ہے۔ انہوں نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کس کو بے وقوف بنارہے ہو؟ حکومت نے خسارو کا بجٹ پیش کیا ہے جب کہ ہم نے 30 برس میں سب سے زیادہ جی ڈی پی گروتھ بڑھائی۔

شوکت ترین نے کہا کہ مہنگائی 24 فیصد تک ہوچکی ہے۔ ابھی بے روزگاری مزید بڑھے گی۔ ہمارا خیال ہے بے روزگاری کی شرح 25 سے 30 فیصد تک جائے گی جب کہ پٹرولیم لیوی بڑھانے سے پٹرول 35 روپے فی لیٹر مزید بڑھے گا۔ مہنگائی زیادہ ہوگی تو کاروبار کیسے بڑھے گا۔

پی ٹی آئی رہنما نے دعویٰ کیا کہ ہم نے تاریخ کا سب سے زیادہ ریونیواکٹھا کیا۔ ہماری گروتھ 6 فیصد،یہ 5 فیصدگروتھ کی بات کررہےہیں۔ ہم نے سب سے زیادہ 5.5 ملین افراد کو روزگار دیا۔ ہمارے دورمیں ایگری کلچرمیں 4.4 فیصد گروتھ ہوئی۔ ہم نے سب سے زیادہ روز گار کے مواقع پیدا کیے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بجٹ خسارہ 4.2ٹریلین روپے ہے۔ اکنامک سروے پڑھ لیں ،آپ کس کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔ بینکوں پر ٹیکس 12،12فیصد بڑھا دیے گئےہیں۔ ہمارے خیال میں انکم ٹیکس بھی بڑھانا چاہییں تھے۔ اب یہ فکسڈ انکم ٹیکس لے کر آئیں گے۔ انکم ٹیکس کی مد میں 43 ملین کا ہم ڈیٹا چھوڑ کر آئے۔ انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے ان کو آئی ایم ایف سے ریلیف نہیں ملے گا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا کہ بجلی کی قیمت ہم 16 روپے فی یونٹ چھوڑ کرگئے تھے، خدشہ ہے کہ اب یہ بجلی 39 روپے فی یونٹ تک جائے گی۔ موجودہ حکومت کے دور میں بجلی مہنگی ہوگئی، اوپر سے لوڈشیڈنگ بھی بڑھ گئی ہے۔ گیس کے بلوں میں چار سو فیصد اضافہ ہونے جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کبھی بھی گرمیوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ نہیں دیکھی یا سنی۔

پی ٹی آئی رہنما مزمل اسلم نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ایک ہزار ارب صرف ایک سال میں سود کی ادائیگی بڑھ جائے گی۔ ہماری ترسیلات بھی کم ہوگئی ہیں۔ اس سال کا خسارہ 7 ہزار ارب سے بڑھ جائے گا۔ اب مہنگائی کی شرح میں 35 فیصد سے زائد اضافہ ہوگا۔ انہوں نے بجٹ سے پہلے پٹرول کی قیمت بڑھا کر منی بجٹ دے دیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے