بی جے پی رہنما کی نبی کریمﷺ کی شان میں گستاخی،وزیراعظم کی شدید مذمت

اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) رہنما کی جانب سے نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ مودی کے دور حکومت میں بھارت میں مذہبی آزادی پامال ہو رہی ہے جس پر دنیا کو فوری ایکشن لینا چاہیے۔وزیراعظم نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی رہنما کی جانب سے آقائے دو جہاں رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان میں گستاخی پر شدید غم وغصے کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمارے پیارے نبی اکرم ﷺ کی ذات پاک کے بارے میں بی جے پی رہنما کے بیان کی شدید مذمت کرتا ہوں جس سے ہم سب مسلمانوں کے دل زخمی ہوئے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے پیغام میں شہباز شریف نے لکھا کہ بارہا کہہ چکا ہوں کی مودی کے اقتدار میں مذہبی آزادیوں کو کچلا اور مسلمانوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، دنیا نوٹس لیتے ہوئے ان اقدامات پر بھارت کی سرزنش کرے۔وزیراعظم نے واضح کیا کہ ہمارے پیارے نبی ﷺ کے لئے ہماری محبت ہر چیز پر مقدم ہے اور آقا کریم ﷺ کی محبت اور ان کی ناموس کے لئے ہر مسلمان اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہے۔

ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی ترجمان کا رحمت اللعالمین حضرت محمد ﷺ سے متعلق ہتک آمیز بیان مودی سرکار کے گلے پڑ گیا، عمان کے مفتی اعظم نے بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کر دی، قطر نے بھارتی سفیر کو طلب کر لیا، مشرق وسطیٰ میں شدید رد عمل آنے پر بی جے پی نے نوپور شرما کی پارٹی رکنیت معطل کردی، بی جے پی دلی کے ترجمان نوین کمار کو پارٹی سے ہی نکال دیا گیا۔بھارتی ٹی وی پر پیغمبر اسلام ﷺ سے متعلق ہتک آمیز بیانات کا معاملہ، مشر وسطیٰ کے مسلمانوں نے ہندو انتہا پسند جماعت بی جے کو چھٹی کا دودھ یاد دلا دیا۔

بی جے پی کی ترجمان نو پور شرما نے ایک ٹی وی پروگرام میں رسول پاک ﷺ سے متعلق ہتک آمیز بیان دیا، بی جے پی دلی کے ترجمان نوین کمار گستاخانہ رویہ سوشل میڈیا پر دہراتا رہا، سوشل میڈیا پر شدید رد عمل آیا تو عمان کے مفتی اعظم نے بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کردی۔مشرق وسطیٰ سے شروع ہونے والا ہیش ٹیک، #إلارسولاللهيامودی عرب ممالک کے ساتھ پاکستان اور بھارت میں بھی ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

سفارتی محاذ پر بھارت کو کاری ضرب لگی، قطر نے بھارتی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے ترجمان کے بیان پر وضاحت مانگ لی، مشر وسطیٰ میں شدید رد عمل دیکھ کر مودی سرکار کے ہاتھوں کے طوطے اڑ گئے، بی جے پی نے اپنی ترجمان نوپور شرما کی پارٹی رکنیت معطل کردی، پارٹی کے دلی ونگ کے ترجمان نوین کمار کو پارٹی سے ہی نکال دیا گیا۔

بھارت سے مسلمانوں کا نام و نشان مٹانے کے دعویدار بی جے پی رہنما تمام مذاہب کی عزت و وقار کا خیال رکھنے کے بھاشن دینے لگے لیکن پانی سر سے اونچا ہوچکا ہے، مقبوضہ جموں کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ بی جے پی کو بھارت کے لاکھوں مسلمانوں کے جذبات سے کوئی لینا دینا نہیں، یہ بیان بین الاقوامی سامعین کے لیے ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے