ام رباب اہلخانہ قتل کیس؛ سندھ پولیس دو مفروروں کو بھی گرفتار نہیں کرسکتی؟ چیف جسٹس
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ام رباب کے اہل خانہ کے قتل میں ملوث دوسرے مفرور ملزم مرتضی چانڈیو کو گرفتار کرنے کا حکم دیدیا۔سپریم کورٹ میں ام رباب چانڈیو کے اہلخانہ قتل کیس کی سماعت ہوئی تو آئی جی سندھ مشتاق مہر عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ دو مفرور ملزمان میں سے ایک ذوالفقار چانڈیو گرفتار ہوگیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیا سندھ پولیس دو مفروروں کو بھی گرفتار نہیں کر سکتی؟۔
ام رباب چانڈیو نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو ڈیل کے تحت پولیس کے حوالے کیا گیا ہے، جاگیردار اور ڈیریوں کیخلاف ملزمان کی سہولت کاری پر کارروائی نہیں ہوئی، عدالت جاتی ہوں تو جاگیردار اور وڈیرے میرا راستہ روکتے ہیں، ان سے مجھے جان کا خطرہ ہے۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ ام رباب کو مکمل سکیورٹی فراہم کر رہے ہیں۔ ام رباب نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دونوں ارکان صوبائی اسمبلی (ایم پی ایز) قتل کیس میں ملزم ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی، سردار خان چانڈیو اور برہان چانڈیو کو ان کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
عدالت نے دوسرے مفرور ملزم مرتضی چانڈیو کو گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی۔