کوہلوکے مختلف علاقوں میں شدید خشک سالی،جانورمرنے لگے

کوہلو (ڈیلی گرین گوادر) کوہلو کے مختلف علاقوں میں شدید خشک سالی نے ڈیرے ڈال دیئے ہیں کوہلو کے تحصیل کاہان اور ماوند میں طویل خشک سالی نے رنگ دیکھانے شروع کردئیے۔تفصیلات کے مطابق تحصیل کاہان کے مختلف علاقوں نساؤ،جنت علی،سہریں کور، تحصیل ماوند کے کوہ تھدڑی،کوہ رسترانی، نیلی، سفید،ٹلی گوخ جبکہ تحصیل کوہلو میں کوہ جاندران،پژہ،گرسنی،چمالنگ سمیت ملحقہ علاقے شدید خشک سالی کی لپیٹ میں ہیں مقامی لوگوں کے مطابق گزشتہ دو سال سے ان علاقوں میں بارشیں نہ ہونے کے باعث شدید خشک سالی کے ڈیرے ہیں جس کے نتیجے میں بارشوں کا پانی ختم ہونے سے مقامی لوگ پینے کے پانی کی بوند بوند کے لئے سرگرداں ہیں جبکہ مختلف علاقوں میں انسانوں اور جانوروں کو جانوں کے لالے پڑگئے ہیں گزشتہ کئی ہفتوں کے دوران کاہان،ماوند کے مختلف علاقوں میں متعداد جانور پانی کی جوہڑیں خشک ہونے، پہاڑوں میں گھاس ختم ہونے اور شدید خشک سالی کے نتیجے میں ہلاک ہوچکے ہیں مقامی لوگوں نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ گزشتہ دو دہائی سے صوبے میں ترقی کے بلند بانگ دعوں کے باوجود آج بھی ان علاقوں میں دیگر بنیادی سہولیات تو رہے ایک طرف انسان اور جانور بارشوں کے پانی پر گزر بسر کرتے ہیں مگرعلاقے میں حالیہ برسوں میں بارشیں معمول سے کم ہونے کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کو قحط اور خشک سالی کا سامنا ہے کئی ماہ سے بارشیں نہ ہونے سے اب جوہڑوں اور کچے تالابوں میں بارشوں کا جمع پانی بھی ناپید ہیں جس سے جہاں لوگوں کے مشکلات میں اضافہ ہوا ہے وہی پانی نہ ہونے اور مال مویشیوں کے مرنے سے علاقے میں مقامی لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبو ر ہیں اب تو سینکڑوں کلومیٹر پر گھاٹ کا کھارا اور آلودہ پانی بھی دستیاب نہیں ہے کہ جس سے دور دراز علاقوں میں بسے لوگوں اور جانوروں کا گزر بسر ممکن ہوتا۔تحصیل کاہان اور ماوند کے مقامی لوگوں نے وزیر اعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو، ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے،صوبائی وزیر میر نصیب اللہ مری سے علاقے میں شدید خشک سالی سے نمٹنے کیلئے فوری طور پرہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا مطالبہ کیا ہے جبکہ علمائے کرام سے بارشوں کے لئے خصوصی دعاوں کی درخواست کی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے