بلوچستان میں تقریباً 9 سال بعد بلدیاتی انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی کاوشوں اور محنت سے ممکن ہوا ہے،عمر حمید
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے کہا ہے کہ بلوچستان کے34 میں سے 32 اضلاع میں آزادانہ، منصفانہ، غیر جانبدار، پر امن، شفاف اور کامیاب بلدیاتی انتخابات کا انعقاد اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ بلوچستان کے عوام امن پسند اورجمہوریت پسند ہیں۔ بلوچستان میں تقریباً 9 سال بعد بلدیاتی انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی کاوشوں اور محنت سے ممکن ہوا ہے۔ریاست مخالف اور سماج دشمن عناصروں کی دھمکیوں کو نظر انداز کر کے بلوچستان کے لوگوں کی بڑی تعداد نے حق رائے دہی استعمال کر کے تاریخ رقم کر دی۔ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر بلوچستان کے عوام قانون نافذ کرنے والے اداروں بلوچستان حکومت، میڈیا اور تمام امیدواروں کے تعاون کے مشکور ہے۔ابھی تک غیر حتمی نتائج کا اعلان کیا گیا ہے کسی بڑی سیاسی جماعت نے نتائج پر اعتراض نہیں اٹھایا جو کہ الیکشن کمیشن کی بڑی کامیابی ہے۔ صوبہ بلوچستان میں بلدیاتی اداروں کی معیاد جنوری 2019کو ختم ہوئی۔ بلدیاتی اداروں کی قانونی مدت پوری ہونے سے پہلے اور بعد میں الیکشن کمیشن صوبہ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھاتا رہا ہے اور تمام صوبائی حکومتوں بشمول حکومت بلوچستان کو بلدیاتی اداروں کی اہمیت اور الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرتا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لئے اعلی عدلیہ کا تعاون بھی حاصل رہا جس کی وجہ سے صوبہ بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن ہوا ہے۔ بلوچستان کے 32 اضلاع میں پولنگ 29 مئی 2022 کو ہوئی۔5226 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے تھے۔مرد حضرات کے لئے 576 پولنگ اسٹیشنز،خواتین کے لئے 562، 4088 مشترکہ طور پر اور 149 امپروائزڈ (Improvised)پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے تھے، 1974 پولنگ اسٹیشن حساس، 2034 انتہائی حساس اور 1218 نارمل قرار دئے گئے تھے،سیکورٹی کا مناسب انتظام کیا گیا تھے جناب چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان نے خود انتخابات کی نگرانی کی۔ صوبہ بلوچستان میں حالیہ بلدیاتی انتخابات کے دوران 8پولنگ اسٹیشنوں پر بے قاعدگیاں ہوئیں جس میں پولنگ میٹریل کا چھننا، بیلٹ بکسوں کو توڑنا ، ڈالے گئے ووٹوں کو لے جانا اور پولنگ عملہ کو یر غمال بنانا شامل ہے۔ الیکشن کمیشن نے ان کیسوں کا نہ صرف سختی سے نوٹس لیا ہے بلکہ ان پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کے علاوہ تمام ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اس ضمن میں تمام ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران ودیگر متعلقہ اداروں کو احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے اس بات کو یقینی بنائے گا کہ آئندہ اس قسم کے واقعات نہ ہوں۔