ڈیمزکی تعمیرٹینڈرپروکیورمنٹ کمیٹی کی سفارش کے مطابق میرٹ پرآنے والے ٹھیکیداروں کوورک آرڈردیاجائے، بلوچستان ہائی کورٹ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس جسٹس روزی خان بڑیچ پرمشتمل ڈویژنل بینچ نے حکومت بلوچستان کو حکم دیاہے کہ فیڈرل فنڈڈ 100ڈیمز پروجیکٹ کے پیکج چار کے تحت ڈیمز کی تعمیر ٹینڈر پروکیورمنٹ کمیٹی کی سفارش کے مطابق میرٹ پر آنے والے ٹھیکیداروں کو ورک آرڈردیاجائے۔یہ حکم ڈویژنل بینچ نے درخواست گزار حاجی عصمت اللہ کی جانب سے دائر آئینی درخواست سی پی نمبر477/2022 کی سماعت کے موقع پر دیا۔ درخواست گزار کی جانب سے منیراحمد خان کاکڑ ایڈووکیٹ، امین اللہ غرشین ایڈووکیٹ اورامان جعفر ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے منیراحمدکاکڑ ایڈووکیٹ نے عدالت کوبتایاکہ وفاقی حکومت کی جانب سے 100ڈیمز پروجیکٹ کے تحت بلوچستان میں ڈیمز کی تعمیر ہونا تھی پروجیکٹ کے 3پیکجوں پر کام مکمل ہوگیا جبکہ پیکج 4کے تحت 13ارب کی لاگت سے بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 19ڈیمز کی تعمیر ہونی تھی جس کامارچ 2021ء میں ٹینڈر ہوا تھا جبکہ نومبر2021کو ٹینڈر اوپن کیا گیاتھا لیکن اس وقت کے وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری کی جانب سے ٹینڈرز کو منسوخ کردیاگیا تھا جس پر عدالت عالیہ نے حکومت بلوچستان محکمہ ایری گیشن ڈیپارٹمنٹ کو حکم دیاکہ وہ ٹینڈر کمیٹی کی سفارشات کے مطابق ٹینڈر کو میرٹ پر آنے والے ٹھیکیدار کو ٹھیکہ دیں تاکہ وہ ڈیمز کی تعمیر شروع کرکے منصوبے کو مکمل کرے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے