بلوچستان ہائی کورٹ نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے سابق سٹاف افسرعمران تاج گچکی کی ضمانت بعد از سزا کی درخواست مسترد کردی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان ہائی کورٹ نے غیر قانونی اثاثہ جات کیس میں سزا یافتہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے سابق سٹاف افسر عمران تاج گچکی کی ضمانت بعد از سزا کی درخواست مسترد کردی ہے۔ چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس روزی خان بڑیچ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے ملزم عمران گچکی کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سنایا نیب کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل جعفر رضا نے کیس کی پیروی کی، واضح رہے کہ احتساب عدالت کوئٹہ کے جج آفتاب احمد لون نے حاضر سروس سیکرٹری اور وزیر اعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے سابق سٹاف افسر عمران گچکی کو غیر قانونی اثاثے بنانے کا جرم ثابت ہونے پر 8 کروڑ روپے جرمانہ اور 5 سال قید کی سزا سنائی تھی جس پر ملزم نے ہائیکورٹ سے سزا کی منسوخی اور ضمانت حاصل کرنے کے لئے رجوع کیا تاہم عدالت نے ملزم کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی، نیب بلوچستان نے عمران تاج گچکی کے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی خلاف تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ ملزم نے اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں غیر قانونی اثاثہ جات بنارکھے ہیں، دوران تحقیقات ملزم کے گھر پر چھاپہ کے دوران تقریبا سوا کروڑ روپے مالیت کے طلائی زیورات بشمول نقد رقم برآمد ہوئی۔بعد ازاں نیب کے دائر ریفرنس میں عدالت کے احکامات سے ملزم کی جانب سے غیر قانونی طور پر بنائی گئی کروڑوں روپے مالیت کی قیمتی جائدادیں، طلائی زیورات اور نقد رقم بھی بحق سرکار ضبط کردی گئیں جبکہ قریبی عزیز بے نامی داروں کے نام پر بنائی گئی کروڑوں روپے مالیت کی قیمتی جائدادوں کا فیصلہ ابھی آنا باقی ہے۔