کیسکو کوئٹہ شہر کے ٹیوب ویلوں کی بجلی فوری بحال کرے، جسٹس نعیم اختر افغان

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جناب جسٹس نعیم اختر افغان اور جناب جسٹس روزی خان بڑیچ پر مشتمل بینچ نے کیسکو کو کوئٹہ شہر کے ٹیوب ویلوں کی بجلی کی فوری بحالی کا حکم دے دیا تاکہ کوئٹہ کے شہری پینے کے پانی سے محروم نہ رہیں معزز عدالت نے چیف سیکریٹری حکومت بلوچستان،وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹری فنانس حکومت بلوچستان ایم ڈی واسا اور آپریشن ڈائریکٹر کیسکو کو بھی اگلی پیشی پر عدالت میں بی واسا اور پی ایچ ای کے ذمہ واجب الادا کیسکو واجبات کی تازہ ترین تفصیلات کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیا۔ معزز عدالت نے ان تمام افسران کو نوٹس جاری کرنے اور حکم نامے کی کاپی بھی بھجوانے کا حکم دیا معزز عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ حکومت بلوچستان کے متعلقہ ذمہ دار محکمہ جات کی غافلانہ روش کی وجہ سے کوئٹہ شہر کے باسی اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں اور یہ بات بھی ظاہر ہوچکی ہے کہ مورخہ 23 مئی 2022 کو واسانے کیسکو کو 75 ملین روپے ادا کیے جب کے بل ادائیگی کی تاریخ 27مئی 2022 تک تھی محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ نے بھی مئی میں 21.4ملین روپے کیسکو کو ادا کئے چونکہ کیسکو کی جانب سے بجلی کی فراہمی منقطع کرنے اور کوئٹہ شہر کے باسیوں کو پینے کے صاف پانی سے محروم کرنا درست نہیں لہذا ان ٹیوب ویلز کو بجلی کی فراہمی فوری طور پر بحال کی جائے معزز عدالت کو قبل ازیں درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے بتایا گیا کہ حکومت بلوچستان کے مختلف محکموں کی غافلانہ روش کی وجہ سے بی واسا اور محکمہ پی ایچ ای کو بجلی کی فراہمی منقطع کر دی گئی ہے جس کے باعث کوئٹہ شہر کے باسی پینے کے صاف پانی سے محروم ہوگئے ہیں جس پر معزز عدالت نے جواب دہندہ نمبر ایک اور چار کو نوٹس بھجوانے کا حکم دیا معزز عدالت کے روبرو بحث میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ کیسکو کے کئی بلین روپے محکمہ پی ایچ ای اور بی واسا کے ذمہ واجب الادا ہیں جبکہ ان دونوں محکموں نے ادائیگی کے لیے متعلقہ محکموں سے کئی بار بذریعہ خط و کتابت رابطہ کیا لیکن مطلوبہ رقم کی عدم فراہمی کی وجہ سے کیسکو نے کوئٹہ شہر کے کئی ٹیوب ویلوں کو بجلی کی فراہمی منقطع کر دی جس کی وجہ سے کوئٹہ کے باسی شدید مشکلات کا شکار ہوگئے اور کئی علاقوں میں احتجاج کی وجہ سے امن و امان کی صورتحال پیدا ہوگئی معزز عدالت کے استفسار پر کیسکو کی جانب سے بتایا گیاکہ محکمہ واسا اور پی ایچ ای پر کیسکو کے کئی ملین روپے واجب الادا ہیں جس کی وجہ سے کیسکو کے پاس ان محکموں کی بجلی منقطع کرنے کے علاوہ کوئی چارہ کار نہیں تھا معزز عدالت نے ان ٹیوب ویلز کو بجلی کی فراہمی بحال کرنے کے ساتھ ساتھ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اور کیسکو کے وکیل کو مزکورہ تمام افسران کی عدالت میں اگلی پیشی یکم جون 2022 پر حاضری یقینی بنانے کا بھی حکم دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے