حکومت پاکستان حریت رہنمایاسین ملک کی سزا ختم کرانے کے لیے تمام کوششیں بروئے کار لائے، عبدالحق ہاشمی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے معروف کشمیری حریت رہنماء یاسین ملک کو بھارت کی کٹھ پتلی عدالتوں کی جانب سے عمرقیدسزادینے کی سخت مذمت اور نام نہاد مقدمے کے ذریعے ”دہشتگردوں کی مالی معاونت“کے بھونڈے الزام میں دوبار عمر قید کی سزا سنائے جانے کو بھارتی عدالتی نظام انصاف پر کلنک کا ٹیکہ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم سے اپیل کی کہ وہ غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری حریت پسند رہنما کی جان بچانے اور انہیں بھارتی جیل سے رہا کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔پاکستان کے حکمران واپوزیشن مفادات کے جنگ میں مصروف انہیں عوام،کشمیروعوامی مسائل ومشکلات اورپریشانیوں سے کوئی سروکار نہیں۔جماعت اسلامی مظلوموں اورجدوجہد آزادی کشمیرکے ساتھ اور ظالموں کے خلاف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی دلی کی تہاڑ جیل میں کئی برسوں سے قید کشمیری حریت پسند رہنما محمد یاسین ملک کو 19 مئی کو انڈیا کی ایک خصوصی عدالت نے بغاوت، وطن دْشمنی اور دہشت گردی کا مجرم قرار دیا تھا، یاسین ملک نے جرئت اور ہمت کی اعلیٰ مثال قائم کرتے ہوئے برملا کہا ہے کہ انہیں جو سزا دینی ہے دی جائے لیکن وہ فاشسٹ بھارتی سرکار کے سامنے کبھی سرنڈر نہیں کریں گے،یاسین ملک سے پہلے مقبول بٹ،سید علی شاہ گیلانی سمیت کئی دیگر سرکردہ رہنماء جھوٹے مقدمات کا سامنا کیا اور جیلوں میں ہی فوت ہوچکے ہیں، 56سالہ یاسین ملک نے اپنی جوانی کشمیریوں کی آزادی پر تو قربان کر ہی دی ہے۔ ان پر جیل میں بے پناہ تشدد کیا جارہا ہے۔ بھارت نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن اور ان پر ظلم کے پہاڑ توڑنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی لیکن جیلوں میں بے گناہ قید ان کے رہنماؤں کے ساتھ نازی قیدیوں سے بھی بدتر سلوک کیا جارہا ہے۔ بھارت کو جب یاسین ملک اور ان کے چھ دیگر ساتھیوں کے خلاف تمام تر تشدد اور بہیمانہ سلوک کے بعد کچھ نہ ملا تو مقبوضہ کشمیر کے اس حریت پسند رہنما اور معروف سیاستدان کو دہشت گرد قرار دے دیا گیا اور ان کو پھنسانے اور سزا دینے کے لیے ایک 30سالہ پرانا کیس ان پر ڈالا گیا۔ یاسین ملک اور ان کے چھ ساتھیوں کی زندگیاں داؤ پر لگی ہیں۔پاکستانی حکمران غافل جبکہ عوام جدوجہدآزادی کشمیر کے ساتھ کھڑے ہیں۔حکومت پاکستان حریت رہنمایاسین ملک کی سزا ختم کرانے کے لیے تمام کوششیں بروئے کار لائے۔انہوں نے پاکستان کی مذہبی اور سیاسی جماعتوں سے اپیل ہے کہ فوری طور پر یاسین ملک اور انکے ساتھیوں کی زندگیاں بچانے کے لیے باہر آئیں اور دنیا کو جگائیں، پاکستانی حکمران اور اپوزیشن اقتدار کی جنگ کی بجائے کشمیریوں کی نسل کشی روکنے اور حریت رہنماؤں کی جانیں بچانے کیلئے مؤثراقدامات کریں۔