معاونت کا منصوبہ غربت کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوگا،طارق قمر
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) سیکرٹری محنت و افرادی قوت بلوچستان طارق قمر نے کہا ہے کہ بلوچستان کی سات ہزار سے زائد بچیوں کو بنیادی پڑھائی لکھائی اور گھریلو سطح پر چھوٹے کاروبار شروع کرنے کے لئے معاونت کا منصوبہ غربت کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوگا اور اندرون بلوچستان غربت کی شرح میں کمی واقع ہوگی ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں انٹرنیشنل ریسیکیو کمیٹی اور تعمیر خلق فاونڈیشن کے اشتراک سے منعقدہ ایک صوبائی سطح کی پر ہجوم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب میں پشین چاغی نوشکی قلعہ عبداللہ اور خاران سے تعلق رکھنی والی ان بچیوں نے شرکت کی جنہیں منصوبے کے تحت تربیت و مختلف شعبوں میں ہنر مندی کی تربیت فراہم کی گئی تھی تقریب میں آئی آر سی کی کنٹری ڈائریکٹر شبنم بلوچ نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت بلوچستان کے پسماندہ ضلعوں سے تعلق رکھنے والی سات ہزار سے زائد نوعمر بچیوں کے لئے بنیادی پڑھائی لکھائی اور گھریلو سطح پر چھوٹے کاروبارشروع کرکے کوئٹہ کی مارکیٹوں تک رسائی کا تربیتی منصوبہ مکمل ہو چکا ہے اس منصوبے کے تحت دوسو پچاس بچیوں کو کاروبار شروع کرنے کے لئے سرمایہ بھی فراہم کیا گیا ہے برطانوی عوام کی طرف سے یو کے ایڈ کے مالی تعاؤن سے تکمیل پانے والے اس منصوبے کو ’نوعمر بچیوں کی تعلیم وتربیت کے ذریعے سماج کی مدد‘ کا نام دیا گیا تھا جس میں بلوچستان کے منتخب اضلاع پشین چاغی نوشکی قلعہ عبداللہ اور خاران سے تعلق رکھنے والی ان بچیوں کوبیکری مصنوعات کی گھر پر تیاری کشیدہ کاری، سلائی کڑھائی،تزئین و آرائش، گھریلوباغبانی، میوہ جات خشک اور محفوظ کرنے،اچار اور مربے بنانے،دودھ کی مصنوعات بنانے، مرغ بانی اور متعدد دوسرے کارآمد اور نفع بخش ہنر اور کاروبار کی تربیت دی گئی انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان کی بچیوں کو معیاری تعلیم دینے اور انہیں اپنے پاؤں پر کھڑی ہونے کی مہم میں بلوچستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں آج ہم ان باہمت بچیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے جمع ہوئے ہیں جنہیں گھر میں کئے گئے کام کو مارکیٹ سے مربوط کرکے اپنے خاندان اور پورے معاشرہ کے لئے ایک مثال بننا ہے انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ مقامی لوگوں کے تعاؤن کے بغیر ممکن نہیں تھا۔مقامی لوگوں نے اپنی بچیوں کو مالیات اور کاروبار کی تعلیم دینے میں بھرپور عزم کا مظاہرہ کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان پارلیمینٹیرین ویمن کاکس کی رکن ایم پی اے شکیلہ نوید دہوار نے کہا کہ چھوٹے کاروبار کے ذریعے اپنے گھر کی مالی حالت بہتر بنانے کے منصوبے کے تحت انتیس ہزار بچیوں تک رسائی نہایت حوصلہ افزا عمل ہے تعلیم کو معیشت اور خودانحصاری کے ساتھ منسلک کرنا غربت کے خاتمہ کے لئے بے حد اہم ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت بھی خواتین کو خود انحصار بنانے میں بہت دلچسپی رکھتی ہے اس کام میں مشکلات کا پیش آنا قدرتی بات ہے لیکن ہم نے ان کا مقابلہ کرکے اس مشکل وقت سے ایک روشن مستقبل کی طرف سفر جاری رکھنا ہے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تعمیر خلق فاؤنڈیشن کے پروگرام منیجر حبیب وردگ نے کہا کہ سینکڑوں بچیوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرکے انہیں اپنے پاؤں پر کھڑی ہونے کے قابل بنانے کے منصوبہ کی تکمیل سب کے لئے خوشی کا باعث ہے۔اس سے نہ صرف ان بچیوں کی زندگی بدلے گی بلکہ معاشی خوشحالی کا ایسا سلسلہ شروع ہوگا جو بہت آگے تک جائے گا اس موقع پر بچیوں نے اپنے تربیت کے دوران بنائے جانے والے مصنوعات کی نمائش بھی منصوبہ سے استفادہ کرنے والی ایک بچی منصوبہ سے فائدہ اٹھانے والی بی بی نصیبہ نے اپنے تاثرات دیتے ہوئے بتایا کہ گنتی، ہندسے اور کاروبار کے بنیادی اسباق سیکھنے کے بعد اب میں اس قابل ہوگئی ہوں کہ کاروبار کے لئے منصوبہ اور بجٹ بناؤں اور کچھ پیسے بچاسکوں میں جو کچھ یہاں سیکھتی تھی، اپنی اماں کو بتاتی تھی، اور اب ہم دونوں مل کر کاروبار کریں گی تقریب میں مقامی بازاروں اور کوئٹہ شہرکی نمایاں کاروباری شخصیات بھی موجود تھیں جنہوں نے بچیوں کو بازار اور منڈی کی نفسیات کے بارے میں آگاہی دی۔