کوئٹہ بلاک پولیو کی صورت حال کے حوالے سے انتہائی حساس ہے، سہیل الرحمن بلوچ
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)کمشنر کوئٹہ ڈویژن سہیل الرحمن بلوچ نے کہا کہ کوئٹہ بلاک پولیو کی صورت حال کے حوالے سے انتہائی حساس ہے لہذا 23 مئی سے شروع ہونے والی سات روزہ پولیو مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرانے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرزباہمی تعاون اور جامع منصوبہ بندی کے تحت کام کریں، دور دراز اور دشوار گزار علاقوں میں ٹیموں کی رسائی کو ممکن بنانے کیلئے جامع حکمت عملی بنائی جائے تاکہ کوئٹہ بلاک میں تمام بچوں تک حفاظتی قطروں کی باآسانی رسائی ممکن ہوسکے۔ پولیو کے حوالے سے حساس یونین کونسلوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے اور ٹیموں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے مانیٹرنگ اور سکیورٹی کے نظام کو فل پروف بنایا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ بلاک میں 23 مئی سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کے انتظامات اور دیگر امور کے حوالے سے بریفنگ کے موقع پر شرکاء سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پرڈپٹی کمشنر کوئٹہ شہک بلوچ، ڈی آئی جی کوئٹہ فدا حسین، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کوئٹہ ڈویژن یاسر خان بازئی، ڈی ایچ اوز، عالمی ادارہ صحت، یونیسیف، ای پی آئی، پی پی ایچ آئی کے افسران بھی موجود تھے کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے کہا کہ 23مئی سے شروع ہونے والی پولیو مہم کے حوالے سے کوئٹہ بلاک میں حساس یونین کونسلوں میں بچوں تک قطروں کی رسائی کو ممکن بناتے ہوئے ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تاکہ مہم کے دوران کوئی بھی ایک بچہ حفاظتی قطرے پینے سے محروم نہ رہے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ بلاک کے سرحدی علاقوں میں لوگوں کی آمدورفت کے دوران ہرآنے جانے والے بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے ضرور پلائے جائیں جبکہ سرحدی اضلاع میں تمام افراد مرد خواتین اور بچوں کو حفاظتی قطرے پلانے کے لیے خصوصی ٹیمیں تعینات کیے جائیں تاکہ ہمسایہ ممالک سے وائرس داخل نہ ہوسکے۔اس موقع پر کمشنر کوئٹہ ڈویژن کو کوئٹہ بلاک میں پولیو کی مجموعی صورتحال اور کارکردگی کے حوالے سے پولیو ایمرجنسی آپریشن سینٹر کوئٹہ میں کوارڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن حمیداللہ ناصر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پولیو کے خاتمے کے سلسلے میں پچھلے 15 ماہ سے اب تک صوبے اور کوئٹہ بلاک میں کوئی کیس رپورٹ نہیں ہواہے جس پر کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے تمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسران اور ڈپٹی کمشنرز کی خدمات اور کارکردگی کو سراہا انہوں نے متعلقہ آفیسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ دوران مہم رہ جانے والے بچوں پر خصوصی توجہ دے کر انہیں ہر صورت پولیو کے قطرے پلائے جائیں جبکہ ٹیموں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے مانیٹرنگ اور سکیورٹی کے نظام کو سخت اور فل پروف بنایا جائے-انہوں نے مزید کہا کہ اپنے معاشرے اور صوبے سے پولیو کا مکمل خاتمہ بے حد ضروری ہے کیونکہ پولیو ہماری نئی نسل کو شکار بناکر ہمیشہ ہمیشہ کے لیے معذور بنا سکتی ہے لہذا انسداد پولیو مہم میں والدین سمیت اساتذہ،علماء کرام اور دیگر افراد کااپنا بھر پور تعاون ضروری ہے۔تب جاکر ہم پولیو کو شکست دے سکتے ہیں۔