سوئی سدرن گیس میٹر چینج کے نام پر الگ سے عارضی گیس چارجز وصول کر رہا ہے،جسٹس نعیم اختر افغان

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس روزی خان بڑیچ نے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے صوبے کے صارفین کے بلوں میں ”دیگر چارجز ”کے نام سے اضافی وصولی کے خلاف سید نزیر آغا ایڈووکیٹ و دیگر کی جانب سے دائر درخواست پر حکم جاری کرتے ہوئے ایس ایس جی سی ایل کو صارفین کے ”عارضی بلوں ” میں ”دیگر چارجز” لگانے سے فوری طور پر روک دیا ہے معززعدالت نے حکم سناتے ہوئے کہا کہ سوئی سدرن پہلے ہی ان بلوں میں ایڈجسٹمنٹ/ میٹر چینج کے نام پر الگ سے عارضی گیس چارجز وصول کر رہا ہے عدالت نے سی ایم اے 106 /2022 نمٹاتے ہوئے سوئی سدرن کمپنی لمیٹڈ کو مزید حکم سناتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے پرویژ نل بلوں میں صارفین پر عائد کردہ دیگر چارجز کی ادائیگی/ ایڈجسٹمنٹ کے لئے ایک موثر میکنزم تشکیل دے- قبل ازیں معزز عدالت کو درخواست گزاروں کی جانب سے بتایا گیا کہ معزز عدالت کے مورخہ 23دسمبر 2021 کے حکم نامے کے تحت ایس ایس جی سی ایل کو شک کی بنیاد پر پی یو جی/ سلو میٹر گیس چارجز لگانے سے فوری طور پر روک دیا گیا تھا معزز عدالت کے اس حکم کی تعمیل کرنے کی بجائے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ نے صارفین پر عارضی بلوں میں ہزاروں روپے کے ”دیگر چارجز” لگانا شروع کر دئیے ہیں جو کہ اس عدالت کے درج بالا حکم کی صریحا خلاف ورزی ہے درخواست گزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی کہ ایس ایس جی سی ایل کو حکم دیا جائے کہ وہ مورخہ 23 دسمبر 2021 کے عدالتی حکم نامہ پر مکمل عمل درآمد کرے جبکہ دیگر چارجز کی وصولی توہین عدالت کے مترادف ہے لہذا ایس ایس جی سی ایل کے ایگزیکٹوزکے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے- معزز عدالت کے روبرو سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ نے مورخہ 17 فروری 2022 کو اپنے دفاع میں جواب جمع کراتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ مورخہ 23 دسمبر 2021 کے حکم میں معزز عدالت نے کمپنی کو قدرتی گیس کنزیومر سروسز مینول کے مطابق مخصوص صارفین کی خامیوں سے نمٹنے اور کارروائی کی آزادی دی ہے لہذا اس حکم کی تعمیل میں کمپنی نے صارفین پر پی یو جی/ سلو میٹر گیس چارجز لگانا بند کر دیا ہے اور خرابی کرنے اور گیس میٹرو میں ہیرا پھیری کرنے والے صارفین کے خلاف کارروائی کی گئی ہے لہذا ایس ایس جی سی ایل کے عملے کی تصدیق کے بعد ان صارفین پر دیگر چارجز لگائے گئے ہیں جو باقاعدگی سے تو گیس استعمال کر رہے ہیں لیکن ان کے میٹر کام نہیں کر رہے کمپنی نے عدالتی حکم کے مطابق مینوئل کی شق 3،2،6 کے تحت ایسے صارفین کو ماہانہ بل جاری کیے ہیں اور مینول کی شق،3،2,11 اور,3,2,14 کے تحت تصدیق کے بعد دیگر چارجز کو ایڈجسٹ کیا جائے گا معزز عدالت نے تمام دلائل کا جائزہ لینے بعد ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ گیس چارجز مینول کی شکل 3?2,6 اور 3,2,24 یا کوئی دوسری شق کمپنی کو پرویژنل بلوں میں صارفین پر دیگر چارجز لگانے کا اختیار نہیں دیتی ایس ایس جی سی ایل کے وکیل کا یہ دعوی کہ چارجز محض شک کی بنیاد پر نہیں لگائے گئے ہیں بلکہ میٹرز کی فزیکل تصدیق کے بعد لگائے گئے ہیں کمپنی کو یہ بنیاد فراہم نہیں کرتا کہ وہ پرویژنل بلوں میں صارفین پر دیگر چارجز عائد کرے معزز عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایس ایس جی سی ایل ”دیگر چارجز” کی وصولی کا جواز فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ معزز عدالت کی 23دسمبر 2021 کے حکم سے مایوسی پیدا کرنے کے لیے کمپنی نے دیگر چارجز لگانے کا طریقہ کار وضع کیا ہے معزز عدالت نے دیگر چارجز کی وصولی کو ناجائز و بلا جواز قرار دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے