قومی شاہراہوں کو دو رویہ اورشاہراہوں پر ٹراما سینٹرز تعمیر کئے جائیں،بلوچستان یوتھ اینڈ سول سوسائٹی
کوئٹہ :بلوچستان یوتھ اینڈ سول سوسائٹی کے نمائندوں نے مطالبہ کیا ہے کہ صوبے کی تمام قومی شاہراہوں کو دو رویہ کرتے ہوئے ان پر ٹراما سینٹرز تعمیر کئے جائیں تاکہ حادثات میں کمی آسکے اور قیمتی انسانی جانوں کو ضائع ہونے سے بچا یا جائے ان خیالات کااظہار بلوچستان یوتھ اینڈ سول سوسائٹی کے چیئر مین نجیب یوسف زہری،پروفیسر ڈاکٹر منظور بلوچ،بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب،نمرہ پرکانی،بسمل بلوچ،ڈاکٹر صفی اللہ ودیگر نے روڈ حادثات میں شہید ہونے والوں کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیااس سے قبل جامعہ بلوچستان سے کوئٹہ پریس کلب تک ٹریفک حادثات میں شہید ہونے والوں کی یاد میں واک کا اہتمام کیا گیا جس میں بلوچستان یوتھ اینڈ سول سوسائٹی کے نمائندوں،طلباء ودیگر نے شرکت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بلوچستان میں ہر سال ہزاروں کی تعداد میں لوگ ٹریفک حادثات کا شکار ہوجاتے ہیں رواں سال مارچ سے لیکر ستمبر تک بلوچستان کے قومی شاہراہوں پر 5451روڈ حادثات میں 747افراد شہید جبکہ 8ہزار 257زخمی ہوگئے یہ سب کچھ تنگ شاہراہوں کی وجہ سے ہورہا ہے اس سلسلے میں انہوں نے 12مارچ 2020سے کراچی ٹو کوئٹہ پیدل لانگ مارچ شروع کیا اور جب وہ وڈھ تک پہنچے تو کورونا کی وجہ سے انہیں پیدل مارچ کو موخر کر نا پڑا اس دوران این ایچ اے حکام کی جانب سے ان کے ساتھ رابطہ کیا گیا کہ مارچ ختم کیا جائے ان کے مطالبات پر عملدرآمد شروع کیا جائے گا مگر مارچ ختم کرنے کے بعد ابھی تک کسی بھی شاہراہ پر کام شروع نہیں ہوسکا ہے ان روڈ حادثات میں بلوچستان کے تعلیم یافتہ اور باصلاحیت بیٹے ہم سے جدا ہوئے جن میں کمشنر طارق زہری،ڈاکٹر امان اللہ ترین،ڈاکٹر یاسین بلوچ،ڈاکٹر عطاء نیچاری،پروفیسر جان پرکانی ودیگر شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کی تقریب میں شرکت کیلئے مختلف سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں کو دعوت دی گئی تھی مگر بد قسمتی سے اس اجتماعی نوعیت کے مسئلے کو کسی نے سنجیدہ نہیں لیا اور آج کے تقریب میں شریک نہیں ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ان کے مطالبات پر عملدرآمد نہ ہوا تو وہ دوبارہ وڈھ سے کوئٹہ اور کوئٹہ سے چمن تک پیدل لانگ مارچ کرینگے اگر پھر بھی کوئی شنوائی نہ ہوئی تو وہ آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے پرمجبور ہونگے تقریب کے آخر میں روڈ حادثات میں شہید ہونے والوں کی یاد میں شمعیں روشن کی گئی۔