ملک کو آمرانہ اور غیر جمہوری طور پر چلایا جارہا ہے ملک میں ون مین شو ہے، مولانا عبد الواسع

لورالائی (ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر رکن قومی اسمبلی مولانا عبد الواسع نے کہا ہے کہ ملک کو آمرانہ اور غیر جمہوری طور پر چلایا جارہا ہے ملک میں ون مین شو ہے عوام پر جبری مسلط کردہ حکومت ناقابل برداشت ہو چکی ہے ہماری پیش کردہ تحریک عدم اعتماد ائینی حوالے سے چودہ روز کے دن اسپیکر قومی اسمبلی پر لازم تھا کہ وہ اجلاس طلب کرتے لیکن ائینی مدت پوری ہونے کے بعد بھی اجلاس طلب نہیں کیا گیا مزید تاخیر کی گئی تو ہم سے پر امن رہنے کی توقع نہ کی جائے اسلام آباد میں پی ڈی ایم اور اپوزیشن کے جاری احتجاج کو مذاق ہر گز نہ سمجھا جائے ائین سے کہلواڑ کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا وزیر اعظم کا اپنے جلسے میں خط کا حوالہ دینا کہ میرے خلاف عالمی سازش ہو رہی ہے ایک بچگانہ حرکت ہے انھیں تو لایا ہی عالمی قوتوں نے تھا تاکہ ملک کو معاشی طور پر ائی ایم ایف کا غلام بنا دیا جائے کشمیر کا سودا کرنے اور اسرائیل کو تسلیم کرنا شامل تھا جسکی تکمیل انہوں نے کردی عوام اور ہم تو شروع ہی سے انکے کرائے کی حکومت کے خلاف تحریک چلا رہے ہیں جسمیں ہمیں کامیابی حاصل ہو رہی ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں حکومتی اتحادی جماعتوں کے اکثر ایم این ایز کی حمایت حاصل ہو چکی ہے مزید اچھی خبریں دو تین روز میں سامنے آنے کی امید ہے حکومت اب سیاسی یتیم ہو چکی ہے تکبر کی سیاست دم توڑ رہی ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں ائین و قانون کا نام ونشان تک نہیں ملک کو جان بوجھ کر سیاسی طور پر ناقابل تلافی نقصان پہنچایا جارہا ہے آج جمہوریت کو وزیر اعظم کے کالے کتر توں سے سخت خطرہ لاحق ہے عمران خان آج اپنے محسنوں کے خلاف بھی بول رہے ہیں انکا یہ بیان کہ جانور بھی نیوٹرل نہیں ہوتے انکے گلے میں پڑ گیا ہے اب ک وہ اپنی صفائیاں پیش کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی انتشار اور آنارکی پیدا کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دینگے انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف تحریک جمع ہونے کے بعد وہ غیر فعال ہوچکے ہیں وہ نہ کابینہ اجلاس کی صڈارت کرسکتے ہیں اور نہ انکا کوئی حکم اداروں کو ماننے پر لازم ہوتا ہے انکے خلاف تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ ابھی ہونا باقی ہے انہوں نے کہا کہ اگلے وزیر اعظم صدر اسپیکرز چاروں صوبائی گورنرز اور اسمبلیوں کے خلاف اقدامات کا تمام اپوزیشن رہنماء تحریک کی کامیابی کے بعد غور کرکے اسے فائینل کرینگے قبل از وقت کائی بات معنی خیز نہیں ہوتی انہوں نے کہا کہ پی ٹی ائی کے 32 اراکین عمران خان کی ناقص سیاسی و معاشی اور ناانصافی پر مبنی پالیسیوں کے خلاف شروع دن سے ہی انکے ساتھ اختلاف کررہے تھے لیکن وزیر اعظم نے کھبی انکے تحفظات کو سنجیدہ لیا ہی نہیں انہوں نے کہا کہ وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور وزیر داخلہ صرف بھڑکیں مارنے کے ماہر ہیں عملی میدان میں وہ کچھ نہیں کرسکتے وہ ماضی میں بھی ہر آمریت اور جمہوری ادوار میں وزارتوں کے مزیں لوٹتے رہے ہیں انکی کوئی حیثیت نہیں ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کا جلسہ ناکام ہوا دس لاکھ افراد لانے کا دعویٰ کرنے والے وزراء اب اپنا منہ چھپانے کے قابل نہیں رہے اور ملک میں ائین قانون کی بالادستی جمہوریت کے استحکام اور عوام کے بنیادی انسانی حقوق کیلئے بھرپور انداز میں آواز اٹھا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد اصل میں ملک میں عام الیکشن کی راہ ہموار کرنے لائی جارہی ہے ہماری تحریک کیلئے مطلوبہ تعداد پوری ہے ہماری تحریک اسمبلی میں اسانی کے ساتھ کامیاب ہو گی تاہم حکومتی اتحادی بھی ہمیں مثبت اشارے دے رہے ہیں انہوں نے کہ ملک میں ائین کی بالدستی اور جمہوریت کے استحکام کیلئے موجودہ حکومت کا جانا ضروری ہوگیا ہے وہ عوام پر بوجھ بن گئی ہے ملک کی تاریخ جتنی مہنگائی عمرانی دور میں دیکھنی کو مل وہ تہتر سالوں میں کھبی نہیں دیکھی انہوں نے کہا کہ عام الیکشن میں جے یو ائی بلوچستان اور کے پی سمیت پورے ملک میں ایک بڑی سیاسی اور دینی جماعت کے شکل میں سامنے ائیگی اس وقت اسیبلشمنٹ نیو ٹرل نظر آرہی ہے جس سے ملک میں جمہوری اداروں کو مظبوط ہونے میں مدد ملے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے