ترقیاتی منصوبوں کو رکوانے کیلئے اپوزیشن مختلف حربے استعمال کررہی ہیں، جام کمال خان
کنڈ ملیر: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے ترقیاتی منصوبوں کو رکوانے کیلئے اپوزیشن مختلف حربے استعمال کررہے ہیں پی ایس ڈی پی کے منصوبوں کے حوالے سے عدالت سے رجوع بلوچستان کو ترقی سے محروم رکھنا ہے بلوچستان عوامی پارٹی اپنے منشور کے مطابق لسبیلہ سمیت پورے صوبے میں یکساں ں ترقیاتی کاموں پر عمل درآمد کررہی ہے اور اپوزیشن کو یہی ڈر یہی ہے کہ عوام ان سے کام کے متعلق پوچھیں گے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روزکنڈ ملیر میں عوامی اجتماع سے خطاب اور کنڈ ملیر یو سی لیاری میں 42.542 ملین روپے کی لاگت سے چھ بلیک ٹاپ لنک روڈ کے افتتاح کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔وزیراعلیٰ بلوچستان کا کنڈملیرپہنچنے پر صوبائی سیکرٹری نورالامین مینگل،کمشنر قلات مدثر وحید ملک اور ڈی آئی جی قلات جاوید عالم وڈھو ڈپٹی کمشنر لسبیلہ ڈاکٹر حسن وقار چیمہ ایس ایس پی لسبیلہ پرویز عمرانی و دیگر حکام نے انکا استقبال کیا اس موقع پرصوبائی وزراء میرضیااللہ لانگو،میر عارف محمد محمد حسنی،حاجی نور محمد دمڑ اورپارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بشریٰ رند،حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی سمیت دیگر بھی وزیراعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ تھے۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کنڈ ملیر یوسی لیاری میں 42.542 ملین روپے کی لاگت سے چھ مختلف بلیک ٹاپ لنک روڈ کا افتتاح کیا جوکہ چھ کلو میٹر کے فاصلے پر ہیں ان سڑکوں کی تعمیر سے کنڈ ملیر یو سی لیاری مین کوسٹل ہائی وے سے لنک ہوگیا ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہاکہ ساحلی مقامات پر تاریخ ساز منصوبوں کا اجرا کیا جارہا ہے،انہوں نے کہاکہ صوبے میں سیاحت کے شعبے کو منافع بخش صنعت کے طور پر متعارف کرایا جا رہا ہے ماضی میں ان علاقوں پر توجہ نہیں دے دی گئی،جس کے باعث سیاحت کا شعبہ ترقی نہ کرسکاموجودہ حکومت نے صوبے میں سیاحت کے شعبے کی ترقی کیلئے ایک ارب روپے مختص کیے ہیں سیاحتی مقامات کو ترقی دے کر نہ صرف عمومی ترقی کے عمل کو تیز کیا جاسکتا ہے بلکہ صوبے کی معیشت میں بہتری لائی جا سکتی ہے اس شعبہ کی ترقی سے مقامی آبادی کیلئے روزگار اور آمدن کے نئے ذرائع پیدا ہونگے صوبے میں جامع حکمت عملی کے تحت انفراسٹرکچر کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں موجودہ حکومت نے صوبے میں سیاحت کے شعبے میں ایک ارب کی رقم مختص کی ہے ساحلی علاقوں میں سرمایہ کاری اور سیاحت کے فروغ کے لئے ساحلی پٹی کے تعمیر و ترقی کے لئے ایک سو پچاس ملین جبکہ صوبے کے سات سیاحتی مقامات بنانے کے لئے ایک ارب روپے مختص کی گئی ہیں بلوچستان کے سیاحتی مقامات کو ترقی دے کر نہ صرف عمومی ترقی کے عمل کو تیز کیا جاسکتا ہے بلکہ صوبے کی معیشت میں بہتری لانے کے ساتھ ساتھ عام آدمی اور خاص طور سے مقامی آبادی کیلئے روزگار اور آمدن کے نئے ذرائع پیدا کئے جائیں گے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ موجودہ حکومت کے ترقیاتی منصوبوں کو رکوانے کیلئے اپوزیشن مختلف حربے استعمال کررہے ہیں پی ایس ڈی پی کے منصوبوں کے حوالے سے عدالت سے رجوع بلوچستان کو ترقی سے محروم رکھنا ہے بلوچستان عوامی پارٹی اپنے منشور کے مطابق لسبیلہ سمیت پورے صوبے میں یکساں ں ترقیاتی کاموں پر عمل درآمد کررہی ہے اور اپوزیشن کو یہی ڈر یہی ہے کہ عوام ان سے کام کے متعلق پوچھیں گے وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ لسبیلہ سمیت بلوچستان کے تمام علاقوں کی ترقی ہماری ترجیحات میں شامل ہے حکومت سے صحت تعلیم اور دور دراز علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر میں خصوصی توجہ دے رہی ہے،انہوں نے کہاکہ لسبیلہ کے لوگ بردباد امن پسند مہمان نواز مہمان کی عزت ہمارے ضلع اور صوبے کی روایات اور یہاں کے لوگوں کی پہچان ہے وزیر اعلی نے کہا ہیکہ عوام کو بہترین انفراسٹرکچر کی سہولیات میسر ہوں۔