ریکوڈک سمیت دیگر قدرتی وسائل بلوچستان کا اثاثہ ہیں ، جام کمال

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر و سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت کی کارکردگی اور گڈ گورننس نہیں جس کی وجہ سے بی اے پی کی حکومت ہونے کے باوجود اپوزیشن کاموں کا کریڈٹ لے رہی ہے جبکہ تمام برے اقدامات حکومت کے کھاتے میں جارہے ہیں وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کو پارٹی عہدیدار ہونے کی حیثیت سے ان سے غلط اقدامات کے بارے میں وضاحت اور جواب طلبی کیلئے نوٹس دیں گے وہ حکومت کا قبلہ درست کریں تاکہ آنے والے الیکشن میں بلوچستان عوامی پارٹی کو مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے جمعیت علماء اسلام اور بلوچستان نیشنل پارٹی اگر سمجھتی ہیں کہ بلوچستان حکومت درست سمت نہیں جارہی تو وہ ظہور احمد بلیدی سے رابطہ کریں تاکہ معاملات کو آگے بڑھا کر اقدامات اٹھائے جاسکیں۔ ریکوڈک سمیت دیگر قدرتی وسائل بلوچستان کا اثاثہ ہیں ہمیں ان کے ثمرات عوام تک منتقل کرنے کے لئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے پارٹی کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر نوابزادہ خالد خان مگسی کو فیصلے کا اختیار دیا ہے وہ بلوچستان اور عوام کے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے پارٹی کو اعتماد میں لیکر فیصلہ کریں گے۔ یہ بات انہوں نے پارٹی کے رہنماء ڈاکٹر نواز ناصر کی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا اس موقع پر سابق صوبائی وزیر بی اے پی کے رہنماء ظہور احمد بلیدی، سابق رکن قومی اسمبلی میر دوستین ڈومکی، بلوچستان کے سابق ترجمان لیاقت شاہوانی، ملک شہر یار سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ سابق وزیر اعلیٰ جام کمال نے کہا کہ آج بھی بلوچستان میں ہماری ہی جماعت کی حکومت ہے اور حکومت میں کچھ چیزیں جس سمت میں جارہی ہے اس پر ہمیں تحفظات ہیں اس لئے کہ ہماری حکومت کے باوجود اچھے کاموں کا کریڈٹ اپوزیشن میں شامل جماعتیں حاصل کررہی ہے جبکہ تمام غلط اقدامات اور بیڈ گورننس کی ذمہ داری ہماری جماعت اور حکومت پر عائد ہورہی ہے جس کی وجہ سے حالات خراب ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ ظہور احمد بلیدی ہمارے ساتھ ہیں سیاست ذاتیات پر نہیں بلکہ ایشوز پر ہوتی ہے ظہور بلیدی جب تک کابینہ اور وزارت میں تھے انہوں نے میرٹ اور شفافیت کو ترجیح دی اور کابینہ سمیت ہر فورم پر اپنا موقف پیش کیا آج ہماری اپنی جماعت بی اے پی کے کچھ لوگ پارٹی کو کمزور کررہے ہیں حالانکہ ہمارے دور میں تمام اداروں نے بہترین کام کیا وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کو پارٹی عہدیدار ہونے کی بناء پر ظہور بلیدی سے بغیر کسی وجوہات کے وزارت لینے پر نوٹس دیکر جواب طلبی اور وضاحت طلب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ میں ردو بدل کے حوالے سے عبدالقدوس بزنجو نے جماعت سے مشورہ نہیں کیا اتنے عرصے میں اس نتیجے پر پہنچے ہیں اور آج بھی بہتری نظر نہیں آرہی وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو ہمارے بھائی ہیں ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں کیونکہ ہماری جماعت کی حکومت ہے اور حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی اس کا جواب جماعت کو دینا پڑے گا جب ہم اپنے حلقوں میں جائیں گے تو لوگ سوال کریں گے کہ آپ اتنا عرصہ خاموش کیوں تھے پارٹی کا نقصان نہیں بلکہ یہ بلوچستان کا نقصان ہوگا انہوں نے بتایا کہ وفاق میں عدم اعتماد کے حوالے سے پارٹی کے رکن قومی اسمبلی و پارلیمانی لیڈر نوابزادہ خالد خان مگسی وہاں پر رابطے میں ہیں لیکن جو کچھ ہورہا ہے یہ پاکستان کی معیشت اور خارجی پالیسی پر نظر انداز ہورہا ہے ہماری جماعت نومولود تھی اس نے چار سالہ دور مشکل سے گزارا ہے اور ایک بار پھر پارٹی پھر ترتیب پارہی ہے جس طرح گورننس کے معاملات چلائے جارہے ہیں یہ ٹھیک نہیں انہوں نے کہا کہ وفاق نے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے تاخیر نہیں کررہے یہ ایک احساس اور تاریخی فیصلہ ہے اور حساس معاملات کو تمام پہلو?ں اس کے خدو خال کو دیکھ کر ہی فیصلے کئے جاتے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریکوڈک بلوچستان کا اہم اثاثہ ہے جو میری اور آپ کی خواہش پر ٹھیک نہیں ہوسکتا ہے اس لئے بلوچستان کے اثاثے بلوچستان کی پسماندگی اور تعمیر و ترقی سمیت ہی عوام کی بہتری پر خرچ ہونے چاہئیں اور اس پر پہلا حق چاغی اور ریکوڈک کے مکینوں اور اس کے بعد بلوچستان اور پھر پاکستان کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں بدلے نہیں لئے جاتے بلکہ سیاسی معاملات کو سیاسی طور پر ہی حل کیا جاتا ہے انہوں نے بتایا کہ جب ہماری حکومت کے خلاف عدم اعتماد آئی تھی اس وقت سے وفاقی حکومت سے ہمارے تعلقات خراب ہوئے جو آج بھی ہے اگر حکومت 6,8 ماہ قبل حالات کو بہتر بناتی تو ہماری پوزیشن بھی موجودہ صورتحال میں واضح ہوتی عدم اعتماد کے حوالے سے ہمارا حزب اختلاف کے حوالے سے براہ راست کوئی رابطہ نہیں ہوا اس لئے ہم اپوزیشن جماعتوں سے کہتے ہیں کہ وہ حکومت کی تبدیلی کے لئے اتحادیوں کو اعتماد میں لیکر آگے بڑھنے کا فیصلہ کریں۔ ایک سوال کے جواب میں ا نہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل اور جمعیت علماء اسلام سمیت دیگر جماعتیں بلوچستان کے حوالے سے حکومت کو سنجیدہ سمجھتے ہیں تو حکومت کا ساتھ دیں اور ظہور بلیدی سے رابطہ کرکے آگے بڑھنے کے لئے اقدامات اٹھائیں۔ اس موقع پر سابق صوبائی وزیر ظہور احمد بلیدی نے کہا کہ موجود حکومت کی کرپشن کی داستانیں زد عام ہیں۔ بغیر پیسے کہ نہ نوکری مل رہی ہے اور نہ ٹرانسفر پوسٹنگ ہورہی ہے۔ موجودہ حکومت سب کے سامنے ہے اور ہم نے جام کمال اور دیگر اراکین اسمبلی سمیت سب سے ملکی سیاست اور بلوچستان کی مجموعی صورتحال اور حکومت کی کارکردگی پر پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی گڈ گورننس اور غلط اقدامات کے حوالے سے پارٹی کے صدر کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو پارٹی کا عہدیدار ہونے کے حوالے سے نوٹس دیکر وضاحت اور جواب طلب کریں گے کیونکہ بی اے پی بلوچستان کی پسماندگی عوام میں پائے جانے والے احساس محرومی کو دور کرکے صوبے میں خوشحالی اور لوگوں کے مسائل کے حل کے لئے معرض وجود میں آئی تھی پارٹی کی حکومت ہونے کے باوجود گورننس نام کی کوئی چیز نہیں جس کا تمام ملبہ جماعت پر گرے گا کیونکہ پارٹی کی حکومت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے