حکومت اور الیکشن کمیشن خود ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑا رہی ہیں:حاجی علی مدد جتک
کوئٹہ : پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے صوبائی صدر حاجی علی مدد جتک،صوبائی جنرل سیکریٹری سید اقبال شاہ صوبائی سیکرٹری اطلاعات سردار سربلند خان جوگیزئی اور صوبائی کابینہ کے دیگر عہدیدار شیخ بلال مندوخیل شریف خلجی سردار ثناء اللہ ابابکی اکبر مینگل حاجی خان محمد بڑیچ علی جان ہزارہ انور مینگل ملک زیشان حسین نے اپنے مشترکہ بیان میں گلگت بلتستان میں وفاقی وزراء کی لشکر کی موجودگی کے باوجود الیکشن کمیشن کی خاموشی اور انتخابات میں حکومتی مداخلت کے خلاف کوئی اقدام نہ اٹھانا بہت سے سوالات کو جہنم دیتا ہے الیکشن کمیشن وزراہ کی ضابطہ اخلاق کی مسلسل خلاف ورزی کا نوٹس نہ لینا اور دوسری طرف چیئرمین بلاول بھٹو جن کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہ ہونے کے باوجود اب تک ان کے خلاف 35 نوٹس جاری کرنا ایک سوالیہ نشان ہے ایسے حالات میں الیکشن کمیشن کے شفاف انتخابات کے دعوے عوام کے آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے حکومت اور الیکشن کمیشن خود ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑا رہی ہیں۔ وفاقی وزراء ملک میں عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں میں ناکامی اور عوام پر تاریخ کی بدترین مہنگائی بے روزگاری اور ہر چیز پر ٹیکس لگانے کی ناکام و عوام دشمن پالیسیاں مسلط کرنے کے بعد اب گلگت بلتستان کے جلسوں میں عوام کو مراعات اور لالچ دے کر ووٹ مانگے جارہے ہیں۔ لیکن گلگت بلتستان کے عوام ان سلیکٹڈ حکومت کی ڈھائی سالہ کارکردگی دیکھ اور ان کا اصلیت پہچان چکی ہیں۔انہوں نے الیکشن کمیشن عالمی اور ملکی مبصرین انسانی حقوقِ کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ شفاف الیکشن کو ممکن بنانے اور حکومتی مداخلت سے پاک انتخابات کو ممکن بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔