بلوچستان گرینڈ الائنس کے ملازمین کے دیرینہ مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو 15مار چ کو وزیراعلیٰ ہاؤس کوئٹہ کا گھیراؤ کرینگے،حاجی حبیب الرحمن مردانزئی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان ایمپلائز اینڈ ورکرز گرینڈ الائنس کے صدر حاجی حبیب الرحمن مردانزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے سرکاری ملازمین کے پچھلے سال کے 10 اور وفاق کی طرف سے مارچ 2021سے ملازمین کو دیئے جانے والے 15 فیصد یعنی مجموعی طور پر 25 فیصد ڈسپیریٹی الاونس کی ادائیگی محکمہ تعلیم میں 2019 سے نئے بھرتی ہونے والے اساتذہ کے لئے ٹائم سکیل کے خاتمے کے نوٹیفکیشن کی فوری تنسیخ، بلوچستان گرینڈ الائنس کے ملازمین کے دیرینہ اور تسلیم شدہ نکات پر فوری عملدرآمد نہیں کیا گیا تو 7مارچ سے بلوچستان بھر میں قلم اور کام چھوڑ ہڑتال،کوئٹہ سمیت بلوچستان کے تمام ضلعی پریس کلبز کے سامنے احتجاجی مظاہرے اور 15مار چ کو وزیراعلیٰ ہاؤس کوئٹہ کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ یہ بات انہوں نے منگل کو بلوچستان ایمپلائز انڈ ورکرز گرینڈ الائنس کے رہنماوں داد محمد بلوچ،عبدالسلام زہری،علی بخش جمالی،عبدالخالق لوچ،قاسم خان،شکر رئیسانی،انجینئر ابراہیم زہری وردیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ سرمایہ داری کے موجودہ نیولبرل عہد کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی مہنگائی اور افراط زر کی شدید لہر نے عالمی اور ملکی سطح پر عام عوام اور بالخصوص ملازم ومحنت کش طبقے کو شدید اذیت سے دوچار کردیا ہے آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر حکومت کی طرف سے مسلط کردہ استحصالی اقدامات سے اشیاء ضرورت، بجلی و گیس، صحت،تعلیم عام عوام اور محنت کش ملازمین کی دسترس سے دور ہوتی جارہی ہے ملازمین کے لیئے سفید پوشی کا بھرم رکھنا مشکل ہوگیا ہے خصوصاً چھوٹی تنخواہ لینے والے ملازمین کے گھر فاقے چل رہے ہیں بچوں کی غزائیت پوری نہیں ہورہی اور وہ شدید خوراک کی کمی کا شکار ہیں ایسے میں پاکستان بھر کے ملازمین نے پچھلے سال اور اس سال دارالحکومت اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا دیا، وفاق نے اپنے ملازمین کو تنخواہوں میں نابرابری کے غیر متوازن حالت کو ختم کرنے کے لئے ڈسپیریٹی الاؤنس کے نام سے مجموعی طور پر دو سالوں میں رننگ بیسک پر 40 فیصد اضافہ دیا باقی صوبوں نے بھی پچھلے سال وفاق کی طرز پر ہی اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جبکہ بلوچستان کی جام حکومت نے بلوچستان کے ملازمین کو 12 دنوں کے سخت اور تاریخی احتجاج کے بعد ابتدائی یا انیشل بیسک پر صرف 15 فیصد اضافہ دیا بلوچستان کے حکمران اور افسرشاہی بلوچستان کی محرومی کا ہمیشہ راگ الاپتی رہتی ہے لیکن جب ملازمین کے حقوق کی بات ہو تو یہی حکمران بلوچستان کے ملازمین کو ہر پہلو سے محروم و محکوم رکھنے اور حقوق سے دستبردار کرانے کے لئے ہر ظلم ہر ہتھکنڈہ استعمال کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان ایمپلائز ورکرز گرینڈ الائنس کی پچھلے سال تنخواہوں میں اضافے اور دیگر دیرینہ مطالبات کے لیئے 29 مارچ سے 10 اپریل تک چلنے والی تاریخی پر امن اور جمہوری تحریک کے زور کو معطل کرنے کے لئیعدالت عالیہ کا سہارا لیا گیا حکومت اور مقتدرہ ادارے نے کوئٹہ بار کونسل کے اپنے گماشتوں کے زریعے تحریک کے خلاف عدالت میں درخواست لگائی عدالت عالیہ نے حکومت کو ملازمین کے گرینڈ الائنس کے ساتھ بیٹھ کر معاملات کو حل کرنے اور رپورٹس عدالت میں جمع کرنے کی ہدایات دیں گرینڈ الائنس اور حکومتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات ہوئے مطالبات کو تسلیم کرنے کے منٹس تشکیل پائے بعد میں ہر پوائنٹ پر الگ کمیٹیوں کی سفارشات بنیں لیکن حکومت نے ان کو حل کرنے کے حوالے سے کبھی بھی کسی قسم کی سنجیدگی نہیں دکھائی بلکہ اس کے برعکس حکومت نے ملازمین کی جدوجہد سے حاصل کی گئیں مراعات پر حملے تیز کردیئے ہیں حکومت نے محکمہ تعلیم میں اساتذہ کو حاصل ٹائم سکیل کی مراعات کا 2019 سے نئے بھرتی ہونے والے اساتذہ کے لئے خاتمے کا ظالمانہ فیصلہ کیا جو حکومت کی بلوچستان جیسے پسماندہ صوبے میں تعلیم کے ساتھ کھیلواڑ کے برابر ہے اسی طرح بلوچستان میں اچھی طرز حکمرانی اور سول بیوروکریسی کے عوامی امنگوں، سول اداروں کی مظبوطی اور صوبہ میں محاشی استحکام کے لیے بی ایس ایس و بی سی ایس کیڈر کو ختم کرنے اور پراوینشل منجمنٹ سروس کی تشکیل جس کی منظوری صوبائی کابینہ بھی دے چکی ہے کے نفاذ میں لیت و لعل سے کام لیا جارہا ہے،۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان گرینڈ الائنس کے ایگزیکٹو کونسل نے اپنے جائز قانونی، تسلیم شدہ مطالبات اور مختلف ایشوزپر کمیٹیوں کی سفارشات پر عملدرآمد کے ایک سال کے طویل انتظار کے بعد بھی حکومتی بے حسی،آفیسرشاہی کی روایتی ڈھٹائی و رکاوٹیں ڈالنے اور ملازم دشمن اقدامات کے خلاف سخت احتجاج کا فیصلہ کیا ہے اور بلوچستان کے ملازمین اپنے جائزمطالبات کے حل کیلئے ہرقسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملازمین کے پچھلے سال کے 10 اور وفاق کی طرف سے مارچ 2021سے ملازمین کو دیئے جانے والے 15 فیصد یعنی مجموعی طور پر 25 فیصد ڈسپیریٹی الاونس کی گریڈ 1تا20 فوری منظوری محکمہ تعلیم میں 2019 سے نئے بھرتی ہونے والے اساتذہ کے لئے ٹائم سکیل کے خاتمے کے نوٹیفیکیشن کی فوری تنسیخ، بلوچستان گرینڈ الائنس میں بلوچستان بھر کے ملازمین کے دیرینہ اور تسلیم شدہ نکات پر جو سفارشات حکومتی کمیٹی اور الائنس کے درمیان طے ہوئی ہیں ان پر فوری عمل درآمد جن میں آپ گریڈیشن، ایم فل و پی ایچ ڈی الاونس اضافہ، لواحقین کے کوٹے کی بحالی، محکمہ تعلیم میں لازمی خدمات کے کالے قانون کا خاتمہ، درجہ چہارم کی تعلیمی قابلیت کی بنیاد پر 50% آسامیوں پر ترقی، باقی ضلعوں کا ہاؤس رینٹ کوئٹہ کے برابرکرنا، آئی آر اے کا نفاذ و 62 ٹریڈ یونینز پر پابندی کا خاتمہ، ملازمین کیلئے ہاوسنگ سکیمز، صحت کے شعبہ سے وابستہ ملازمین کیلئے رسک الاونس، منجمد الاؤنسز کی بحالی، تمام میونسپل کارپوریشنز کے ملازمین کی تنخواہوں کی فوری ادائیگی اور خزانہ سے مربوط کرنا، کارپوریشن طرز پر ہیلتھ کارڈ کا اجراء، پبلک اور پرائیویٹ اداروں میں ٹھیکیداری نظام کا خاتمہ و مزدوروں کو ای او بی آئی میں رجسٹریشن سوشل سیکورٹی اور دیگر حقوق کی فراہمی سمیت دیگر تسلیم شدہ جائز مطالبات فوری طور پر حل کئے جائیں بلوچستان دیگر بلوچستان ایمپلائز اینڈ ورکرز گرینڈ الائنس 7مارچ سے صوبے بھر میں قلم و کام چھوڑ ہڑتال،دفاتر کی تالہ بندی،کوئٹہ سمیت بلوچستان کے تمام ضلعی پریس کلبز کے سامنے احتجاجی مظاہرے اور15مارچ کو کوئٹہ میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ پر مجبور ہونگے جس کی تمام ترذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے