کوئٹہ شہرمیں امن وامان کی صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے، مولانا عبد الرحمن

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبد الرحمن رفیق،صوبائی جوائنٹ سیکرٹری وسینئر نائب امیر مولانا خورشید احمد جنرل سیکریٹری حاجی بشیر احمد مولانا محمد ہاشم خیشکی مفتی عبد السلام ریئسانی شیخ مولانا عبد الاحد حاجی محمد شاہ لالا مولانا مفتی عبد الغفور مدنی حاجی ولی محمدبڑیچ حاجی ظفر اللہ خان کاکڑ حافظ مجیب الرحمٰن ملاخیل چوہدری محمد عاطف میر فاروق لانگو مولانا جمال الدین حقانی مولانا مفتی نیک محمد فاروقی مولانا محمد طاہر توحیدی سیکرٹری مالیات میرسرفراز شاہوانی ایڈووکیٹ حاجی صالح محمد ملک نصیر احمد ایڈووکیٹ سالار حافظ سعدااللہ آغا حافظ رحمان گل حاجی عبداللہ سلیمان خیل اور دیگر نے کہا ہے کوئٹہ میں سٹریٹ کرائم میں اضافہ باعث تشویش ہے، دن دھاڑے عام راہ گیروں سے مختلف علاقوں میں گن پوائنٹ پر موٹر سائیکلوں کے چھیننے، رات کے وقت دوکانوں کے لوٹنے کے واقعات نے ایک بار پھر سر اٹھانا شروع کیا ہے،گزشتہ دنوں پولیس اہلکاروں کی بے دردی سے موت بدامنی کا بین ثبوت ہے،جرائم کی انسداد صوبائی حکومت اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام شہر کو بدامن عناصر کے رحم وکرم پر نہیں دیکھنا چاہتی، انہوں نے کہا کہ اکثر محلوں اور کوچوں میں مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت رات کو چو کیدار اور مناسب سیکورٹی کا بندوست کیا ہے، لیکن جہاں یہ انتظام نہیں ہے وہاں روزانہ کی بنیاد پر کوئی نہ کوئی شکایت ضرور نوٹ ہوتی ہے بدقسمتی سے اکثر پولیس اسٹیشن چوری اور ڈکیتی کے واقعات کی رپٹ لکھوانے میں بھی لیت ولعل سے کام لیتے ہوئے شکایت کنندہ کو شکایت واپس لینے پر مجبور کیا جاتا ہے تاکہ ریکارڈ میں اس پولیس اسٹیشن کی کوئی شکایت رپورٹ نہ ہوسکے، انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں امن وامان کی صورتحال بتدریج خراب ہوتی جارہی ہے مگر صاحب اختیار طبقہ کو کوئی فکر ہی نہیں جو شہر کے باسیوں کے ساتھ ناروا سلوک ہے، سنگین نوعیت کے واقعات کی صرف میڈیا کی حد تک خبر بنائی جاتی ہے اور اس کے بعد کوئی ایکشن عمل میں نہیں لایا جاتا، نیز انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ رات کے وقت بعض علاقوں خصوصاً شالدرہ وگردنواح میں لوڈ شیڈنگ سے جرائم پیشہ عناصر ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے گاڑیوں کی بیٹریاں تک لے جاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کو عملی طور پر کام کرنا چاہیے ویسے تو انہوں نے زرغون روڈ میں ریڈ زون کا خاتمہ بھی کیا تھا مگر حقیقت اس کی برعکس ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے