زبانوں کا عالمی دن ہمیں دوسروں کی مادری زبانوں کا احترام کرنے کا درس دیتا ہے،سید ظہور آغا

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)گورنر بلوچستان سید ظہور احمد آغا نے کہا کہ جو زبان آپ ماں کی گود سے سیکھتے ہیں اسی زبان میں آپ دنیا کے علوم بآسانی سیکھ سکتے ہیں،دنیا بھر میں ماہرین لسانیات کے درمیان اس بات پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ گیارہ سال کے بچوں کو اگر مادری زبان میں تعلیم دی جائے تو ان کی تفہیم اور تخلیق کو مضبوط اور مستحکم بنیادیں فراہم ہو جاتی ہے،مادری زبان کی بنیاد میں ماں کی ممتا بھی شامل ہے شاید یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ سے لیکر آئیں پاکستان تک کے تمام دستاویزات میں مادری زبان کی اہمیت و افادیت کو تسلیم کیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ مادری زبان کو ذریعہ تعلیم بنانے سے نہ صرف بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں میں نکھار پیدا کیا جا سکتا ہے بلکہ اس سے خود زبان کی ترویج و اشاعت بھی ہوتی ہے،گورنر بلوچستان سید ظہور احمد آغا نے مادری زبانوں کیلئے کام کرنے والے شعراء وادباء کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمارے اہل فکر و قلم معاشی ناآسودگی اور محدود وساتل کے باوجود گرانقدر خدمات سرانجام دے رہے ہیں،گذشتہ حکومت نے مادری زبانوں کو نصاب کا حصہ بنانے کا دانشمندانہ فیصلہ کیا تھا مگر اس سے صوبے صحیح استفادہ نہیں کرسکے،لہٰذا ضروری ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے ذریعہ صوبوں کو منتقل کئے گئے اختیارات سے بھرپور استفادہ کریں اور ان کے ثمرات اپنے عوام تک پہنچائیں،گورنر بلوچستان نے تمام اہل علم و دانش پر زور دیا کہ وہ دنیا کی ترقی یافتہ زبانوں میں قیمتی علمی و سائنسی مواد کو اپنی اپنی مادری زبانوں میں ترجمہ کرائیں تاکہ نئی نسل کے ذہنوں کو پل پل بدلتی دنیا کی جدید ترین تحقیق و تخلیق سے آگاہی حاصل ہوسکیں،ذہن نشین رہے کہ مادری زبانوں کا عالمی دن ہمیں اپنی اپنی ماں بولی کے ساتھ محبت کے علاوہ دوسروں کی مادری زبانوں کا احترام کرنے کا بھی درس دیتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے