حکمرانوں نے کوئٹہ کے مسائل پر ایکشن نہیں لیاتوہمارااگلا دھرنا سخت اورغیر معینہ مدت کیلئے ہوگا، ہدایت الرحمان بلوچ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)جماعت اسلامی ضلع کوئٹہ کے زیراہتمام کوئٹہ پریس کلب کے سامنے کوئٹہ کے سلگتے
مسائل،بدعنوانی،گیس،بجلی لوڈشیڈنگ،منشیات،بے روزگاری،بدعنوانی اورحکومتی غفلت کے خلاف ”حق دوکوئٹہ“دھرنا امیر جماعت اسلامی ضلع کوئٹہ حافظ نورعلی کی صدارت میں دیا گیا،دھرنا صبح دس سے شام 5بجے تک جاری رہا،دھرناکے مہمان خصوصی حق دو تحریک کے قائد مولاناہدایت الرحمان بلوچ تھے،دھرنے کے شرکاء سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہاکہ ہم نے کوئٹہ کے سلگتے مسائل ومشکلات کو اجاگراوران کے حل کیلئے دھرنا دیا،حکمرانوں نے کوئٹہ کے مسائل پر ایکشن نہیں لیاتوہمارااگلا دھرنا سخت اور غیر معینہ مدت کیلئے ہوگا،چالیس لاکھ کے شہر میں ہسپتال یونیورسٹی اور دفاتر ہڑتالوں کے نام پر بند،بجلی گیس لوڈشیڈنگ جاری،لاکھوں شہری ٹینکرمافیا کے حوالے،منشیات وشراب کھلے عام دستیاب،کوئی روک ٹھوک نہیں،سیوریج،ٹریفک وصفائی کے مسائل ضلعی انتظامیہ کونظرنہیں آتی،میٹروبس، سرکولرٹرین وجدید ٹرانسپورٹ کی سہولتیں شہریوں پر حرام کر دی گئی ہیں،بدامنی سٹریٹ کرائمز کی وجہ سے شہری پریشان،بدعنوانی ومہنگائی نے جینا حرام کر دیا ہے ان سب کے باوجودحکومت ٹھس سے مس نہیں ہورہی ہے،جمہوریت،قومیت کے دعویداروں نے عوام کے حقوق غصب کرتے ہوئے عوام کے ارمانوں کا خون کیا،بااختیارقوتیں عوام کی تباہی وبربادی سے لطب اندوزہوکر منفی تماشاکر رہی ہیں،جماعت اسلامی شہریوں کے مسائل کے حل حقوق کے حصول کیلئے ہر فورم پر آوازاُٹھائیگی،شہری وعوام،تاجراورنوجوان ہمارے ساتھ ہیں،حکومت،اداروں،سیکورٹی فورسز،منتخب نمائندوں اورانتظامیہ کی غنڈہ ٹیکسز،بھتہ خوری،لوٹ مار بدعنوانی ختم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، دھرنے سے مہمان خصوصی حق دوتحریک کے قائد،جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان بلوچ،امیر ضلع کوئٹہ حافظ نورعلی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکمرانوں نے ہمارے مطالبات نہیں ماننے،حق دوتحریک کے مطالبات سے روگردانی کی تو مارچ کے آخر میں کوئٹہ میں دس لاکھ افرادجمع کرکے حکمرانوں سے حق چھین لیں گے کوئٹہ کے عوام کو بھی گوادر کے عوام جیسا جذبہ پیدا کرنا ہوگا عوام نکلیں گے توحکمران مسائل حل کرنے پر مجبور ہوں گے،بلوچستان کے سرحدی تجارت پر بھتہ خوری،سیکورٹی فورسزکے ناجائز ٹیکسزکی وجہ سے تجارت محفوظ نہیں،ساحل،سرحد وں اوروسائل پرحق چاہیے،سرحدیں،ساحل،وسائل ہمارے لیکن استعمال وتقسیم کرنے والے خود اسے لوٹ رہے ہو یہ ہم مزید برداشت نہیں کریں گے،بلوچستان والے کب تک غلامی وغربت وبھوک پیاس والی زندگی بسر کریں گے،صوبے میں ہرطرف غربت ناچتی ہے حکومت واپوزیشن عوام کو سننے والے نہیں،آج تک صوبے میں قائم حکومتوں اوروفاق نے بلوچستان کے مظلوم عوام کوجائز قانونی معاشی آئینی حقوق نہیں دیے منتخب نمائندے بھی حکومتوں کے غلام اورمفادات کے اسیر ہوتے ہیں،انہیں عوام کی فکر نہیں حکومت واپوزیشن دونوں آپس میں ملے ہوئے ہیں، ساحل پر ٹرالر مافیاز،چیک پوسٹیں ابھی تک مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی،صوبائی انتظامیہ سے امیدیں،صوبائی حکومت سے ناامید ہیں۔دھرنے سے جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امراء مولانا عبدالکبیر شاکر،ڈاکٹر عطاء الرحمان، جے آئی یوتھ کے مرکزی نائب صدر نورالدین غلزئی،صوبائی صدرنقیب اللہ اخوانی،مولانا عبدالحمید منصوری،قاری عطاء اللہ مسلم،عنایت اللہ درانی،نصیب اللہ درانی،حیات اللہ آغا،،میر غلام رسول محمد شہی،محمد حلیم حماس،عبدالہادی بابڑ،چیئرمین داروخان،محمد ہاشم کاکڑ،حاجی محمداکرم خلجی،عبدالمنان ہاشمی،عبدالمجید سربازی،تاجررہنما ؤں حاجی محمدعمرخان،حاجی حسن آغا،عمران ترین،جماعت اسلامی یوتھ کے میر بلال قلندرانی،جمعیت طلباء عربیہ کے مولانا بخت اللہ کاکڑ،افتخاراحمدکاکڑ،مولانامحمد ہاشم کاکڑ،مولانا فضل الٰہی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ ہم سب کا مشترکہ گھر ہے اس گھر کے مسائل کے حل،زیادتیوں کے خلاف اور حقوق کے حصو ل کیلئے ہم سب ایک ہیں،انہوں نے کہاکہ کہ شہری مسائل کے حل کیلئے بلدیاتی نمائندوں کو بااختیار بناکر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد یقینی بنائی جائے شہر میں صفائی ہنگامی بنیادوں پر کی جائے،ہسپتالوں کو منظم،سہولیات کی فراہمی کیساتھ ڈاکٹرزودیگرکو ڈیوٹی کا پابندبنایا جائے ڈاکٹرز،میڈیکل طلباء،ٹیچرز،ملازمین کے مسائل حل کئے جائیں،تعلیمی اداروں میں معیاری تعلیم کیساتھ سہولیات کی فراہمی اور ٹیچرزکو ڈیوٹی کا پابند بنایاجائے شہر میں سرعام منشیات وشراب کے اڈے فی الفوربند،ملوث افرادکو قانون کے دائرے میں لایاجائے،زمینوں پر لینڈمافیازکے قبضے ختم کئے جائیں،شہر کے سڑکوں کی تعمیر پر خاص توجہ دی جائیں سٹریٹ کرائمز،چوری ڈاکے وبدامنی کے مسائل سے شہریوں کو نجات دلائی جائے۔