درخت اور جنگلات قدرت کی انمول نعمت ہے،جسٹس عبداللہ بلوچ

مستونگ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان ہائی کورٹ کے سینئر ججز جسٹس عبداللہ بلوچ،جسٹس عبدالحمید بلوچ،ڈپٹی کمشنر میجر (ر) الیاس کبزئی،سیشن جج مستونگ مراد علی بلوچ، اسسٹنٹ کمشنر مستونگ عطاالمنعم نے کہا کہ درخت اور جنگلات قدرت کی انمول نعمت ہے شجر کاری کار خیر اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی ہے،لوگ زیادہ سے زیادہ درخت لگا کر مہم کو کامیاب بنائیں، یہ بات انہوں نے پاکستان پروگرام کے تحت موسم بہار شجر کاری مہم کے دوران سیشن کورٹ کے احاطے میں درخت لگا کر مہم کا باقاعدہ افتتاح کر تے ہوئے کہی،انہوں نے کہاکہ شجر کاری صرف کسی سرکاری افسر یا جج کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ ماحول کی سازگاری کے لئے شجر کاری کرنا اور ان کی تحفظ و آبیاری کرنا ہر شہری کا قومی فریضہ بھی ہے، انہوں نے کہا کہ درخت اور جنگلات قدرت کی انمول اور بیش بہا نعمت ہے اور یہ زمین کے زیور ہوتے ہیں جو نہ صرف ماحول کو صاف ستھرا رکھنے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں بلکہ آب و ہوا کو معتدل زمینی کٹاؤ سیلاب اور ماحولیاتی آلودگی کو روکنے میں بھی درخت کارآمد ہوتے ہیں اور درخت لگانا سنت نبوی اور صدقہ جاریہ بھی ہے، انہوں نے کہاکہ ان کا تحفظ اور آبیاری معاشرے کے ہر فرد کے قومی و اخلاقی فرائض میں شامل ہے جوڈیشل مجسٹریٹ مستونگ سمیع اللہ بلوچ،جوڈیشل مجسٹریٹ دشت آسیہ رضا،ممبر مجلس شوری سید سلطان شاہ قضی، سراوان قاضی نثار احمد قاضی،دشت1 دردانہ کاکڑ،قاضی دشت 11 وقار احمد، ڈسٹرکٹ پبلک پراسکوٹر محمد اقبال رئیسانی،سپریٹنڈنٹ سیشن جج مستونگ عبدالرازق،ڈسٹرکٹ اٹارنی محمد بلال،ڈسٹرکٹ بار مستونگ کے صدر عبدالحمید بنگلزئی ایڈوکیٹ، جنرل سیکرٹری ممتاز احمد ، سینئر وکیل سردار احمد نواز علیزئی ایڈوکیٹ،فتح محمد ایڈوکیٹ،نجیب اللہ ایڈوکیٹ اور دیگر نے بھی شجر کاری مہم کے تقریب کے دوران پودے لگا ئے، انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ درخت اور جنگلات اللہ تعالی کے بیش بہا نعمتوں میں ایک عظیم نعمت ہے جو بارش اور بادلوں کو لانے طوفانوں کو روکنے درجہ حرارت کو معتدل رکھنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں،انہوں نے کہا کہ صرف درخت لگانے پر اکتفا کرنا ضروری نہیں بلکہ ان کے تحفظ اور آبیاری سے ہی ماحول سازگار ہوتے ہیں،انہوں نے کہا کہ اگر ہر شہری کوئی ایک درخت یا پودے کی تحفظ و آبیاری کے لئے اپنا کردار ادا کریگا تو ممکن ہے کہ ہمارے ملک علاقے سر سبز و شاداب ہونگے اور ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ ہوگا،آج ہم اس قیمتی سرمایہ کو گنوا کر موسمی تغیرات ماحولیاتی آلودگی سے دوچار ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے