20فروری سے 20مارچ تک بلوچستان بھرمیں 8 سے د س مقامات پراحتجاجی دھرنے ہوں گے، مولاناعبدالحق ہاشمی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ 20فروری حق دو دھرناکوئٹہ کے لاکھوں شہریوں کے سلگتے مسائل کو اجاگراور حل کیلئے ہے حکومت کوئٹہ کے مسائل حل کرنے پر توجہ دیں لاکھوں شہری صفائی،ٹریفک مسائل کے دلدل میں پھنس گیے ہیں سرکاری ہسپتالوں میں بار بار ہڑتالوں نے ڈاکٹرزکو ڈیوٹی سے دور،نجی ہسپتال کوآباد کر دیانجی ہسپتالوں میں بھاری فیسز،مہنگے علاج نے غریبوں پر علاج کے دروازے بند کردیے۔نجی تعلیمی اداروں میں بھاری فیسزجبکہ سرکاری تعلیمی ادارے میں بھاری تنخواہوں کے باوجودتعلیم نہ ہونے کے برابر ہیں۔حکومت سرکاری ہسپتالوں اور سرکاری تعلیمی اداروں کی حالت زار،معیار ٹھیک کرکے ڈاکٹرزوٹیچرزکو ڈیوٹی کا پابند بنائیں۔سرکاری دفاترمیں بعض راشی عملے وآفیسرزکے غلط رویے ورشوت کی وجہ سے سائل بہت پریشان ہیں۔سرکاری دفاتربلخصوص سول سیکرٹریٹ،خزانہ،بجلی،گیس وٹیلیوں آفیسزمیں عوامی مسائل حل کرنے کیلئے ملازمین وآفیسرز کی تربیت کی جائے انہیں رشوت،منفی رویے سے روکھا جائے۔ انہوں نے کہاکہ گیس کمپنی کا کوئٹہ بلوچستان کے صارفین سے مختلف جرمانے وصول کرنا قانون کی خلاف ورزی عدالت کی توہین ہے۔کوئٹہ کے عوام کو پینے کا پانی میسر نہیں صوبہ بھر میں پینے کے صاف پانی کی قلت،بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ،گیس پریشرمیں کمی کی وجہ سے عوام الناس پریشان ہیں۔جماعت اسلامی مسائل کو اجاگر عوام کو بیدار اورحکمرانوں کو مسائل حل کرنے پر توجہ دینے کیلئے 20فروری کو عوامی دھرنادیں گے۔عوام الناس جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ حکومت واپوزیشن نے عوام کو بار بار دھوکہ دیا مسائل حل ہوئے،روزگارملا نہ انصاف،ہر طرف اندھیر نگری بدعنوانوں کا راج ہے جماعت اسلامی صوبے کے وسائل بلوچستان پر خرچ کرنے، بنیادی حقوق کی فراہمی،ظلم وجبر کا خاتمہ چاہتی ہے عوام کو لولی پاپ پرکب تک ٹرخایا جائیگا۔ ہر حکمران بلوچستان کو ترقی دینے،قومی دھارے میں شامل کرنے کے دعوے کرتی ہے لیکن عمل درآمد کسی نے نہیں کیا بدقسمتی سے بلوچستان کے وسائل بھی بلوچستان کے مظلوم عوام پر خرچ نہیں کیا جارہا۔ساحل پر کام کرنے والے مچھیرے وکاروباری حضرات ٹرالر مافیاوبھتہ خوروں سے پریشان ہیں بارڈرزپر بھی تجارت مشکل وناممکن بنادیا گیاہے بھتہ وغنڈہ ٹیکس دینے والے توآزادان کی تجارت ترقی کررہی ہے لیکن قانون وآئین کے مطابق کام کرنے والوں کی راہ میں مشکلات پیدا کی جارہی ہے لاپتہ افراد کادیرینہ قومی مسئلہ تاحال حل نہیں ہوا۔بلوچستان کے اہل وپڑھے لکھے نوجوان ڈگریاں ہاتھوں میں لیکر روزگارکیلئے پریشان جبکہ روزگار سرمایہ داروں کو قیمتاًمل رہی ہے۔اہل پڑھے لکھے نوجوانوں کے پاس رشوت دینے کیلئے حرام کا سرمایہ نہیں اور نہ ہی لٹیروں کیلئے بڑی سفارش ہے جس کی وجہ سے انہیں روزگارنہیں مل رہا۔جماعت اسلامی ان لٹیروں کے خلا ف جدوجہد کر رہی ہے انشاء اللہ 20فروری سے 20مارچ تک بلوچستان بھر میں آٹھ سے دس مقامات پر احتجاجی دھرنے ہوں گے عوام الناس مسائل کے حل،لٹیروں کو لوٹ مار سے منع کرنے،مسائل کو اجاگر اورحل کیلئے ان دھرنوں میں شرکت کریں۔جماعت اسلامی پریشان حال مظلوم عوام کیلئے امید کی کرن ہے انشاء اللہ ہم عوام کے مسائل حل اور لٹیروں کوناکام بنائیں گے