ہمارا مقصد مرد اور خواتین کے لیے یکساں مواقع کی فراہمی ہے، صوبائی محتسب صابرہ اسلام
گوادر (ڈیلی گرین گوادر) یونیورسٹی آف گوادر میں خواتین کے ہراسیگی کے خلاف واقعات اور ان کے تدارک کے لیے ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ اس ورکشاپ میں صوبائی محتسب خاتون صابرہ اسلام، چئیرمن ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ مختار بشیر، اور ابراہیم کاکڑ نے خطاب کیا۔ صوبائی محتسب خاتون صابرہ اسلام نے شرکاہ کو بتایا کہ خواتین کے لیے یونیورسٹیز جیسے دفاتر اور دیگر اداروں میں ایک محفوظ اور تعمیری ماحول قائم کرنا ہر ادارے کے سربراہ کی اولین ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد مرد اور خواتین کے لیے یکساں مواقع کی فراہمی ہے تاکہ معاشرے کے یہ دونوں ستون اپنی ٹیلنٹ کو سامنے لانے میں مواقع حاصل کرسکیں۔ ابراہیم کاکڑ نے ہراسمنٹ کے خلاف ایکٹ ۲۰۱۶ کے بارے میں شرکاءکو تفصیلی بریفنگ دی۔ ادارہ محتسب سے ابراہیم کاکڑ نے ہراسیگی کے خلاف شکایت درج کرنے کے طریقہ کار سے بھی آگاہی دی گئی۔ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈین مختار بشیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا معاشرہ استحصالی کے ساتھ ساتھ خواتین کی شرکت داری کو بھی یقینی بناتا ہے۔ انہوں نے کہا ہمارے اداروں اور یونیورسٹیوں میں موجود سربراہوں اور فیکلٹی ممبران کو اس ایکٹ کے بارے میں بہت کم معلومات ہیں اس لیے اس طرح کے ورکشاپس مزید ہونی چاہئے تاکہ لوگوں کو اپنے حقوق کے بارے میں آگاہی مل سکے۔ مختار بشیر نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر رزاق صابر کا خصوصی پیغام اور تشکر کے الفاظ ورکشاپ کے سامنے بیان کیے۔ صابرہ اسلام نے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ورکشاپس کا مقصد عوام اور طلبا میں آگاہی مہم چلانا ہے تاکہ لوگوں کو اس ایکٹ کے بارے میں معلومات فراہم کرنا ہے۔ یاد رہے کہ صوبائی محتسب خاتون آفس کا قیام ۲۰۱۹ میں عمل میں آیا ہے کہ جس کا مقصد کام کرنے کی جگہوں پر ایک محفوظ اور تعمیری عمل کا قیام ہے اور ہراسیگی کے خلاف شکایت کا ازالہ کرنا اور جرائم کے خلاف سزا کا تعین کرنا ہے۔