سشانت کیس: این سی بی میں پھر طلب ہونے پر دپیکا کی منیجر لاپتا

ممبئی:بھارت کی انسداد منشیات فورس نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کی تحویل کے دوران اداکارہ ریا چکربورتی کے انکشافات اور اعتراف کے بعد ایک مرتبہ پھر این سی بی کی جانب سے پوچھ گچھ کے لیے طلب کرنے کے بعد اداکارہ دپیکا پڈوکون کی منیجر کرشمہ پرکاش لاپتا ہوگئیں۔

این سی بی حکام کا کہنا ہے کہ سشانت سنگھ کی موت سے متعلق منشیات کیس کی تحقیقات کے لیے انہیں طلب کیا گیا تھا۔

انڈیا ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایک این سی بی عہدیدار نے اے آئی این ایس کو بتایا کہ یہ سچ ہے کہ پوچھ گچھ کے لیے طلب کیے جانے کے بعد کرشمہ پرکاش لاپتا ہوگئیں۔عہدیدار نے کہا کہ این سی بی کے سامنے 27 اکتوبر کو پیش ہونے کے لیے کہا گیا تھا۔

تاہم انہوں نے کہا کہ یہ تصدیق نہیں ہوئی کہ کوان ٹیلنٹ منیجمنٹ کے ملازمین کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے یا نہیں۔

این سی بی کی جانب سے نئے سمن گزشتہ ماہ کرشمہ پرکاش سے 1.7 گرام چرس اور سی بی ڈی آئل کی کچھ بوتلیں قبضے میں لینے کے بعد جاری کیے گئے تھے۔

یاد رہے کہ سشانت سنگھ راجپوت نے 14 جون کو بظاہر ڈپریشن کے باعث خودکشی کرلی تھی اور ابتدائی تین دن میں ہی ان کی ابتدائی پوسٹ مارٹم جاری کی گئی تھی، جس میں ان کے قتل کے خدشات کو مسترد کیا گیا تھا۔

بعد ازاں ان کی تفصیلی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی بتایا گیا تھا کہ بظاہر اداکار نے پھندا لگا کر خودکشی کی اور ان کی موت دم گھٹنے کی وجہ سے ہوئی جب کہ ان کے جسم پر تشدد کے کوئی نشانات نہیں ملے۔

اگرچہ زیادہ تر ماہرین اور سیکیورٹی عہدیدار اس بات پر متفق ہیں کہ سشانت سنگھ نے بظاہر خودکشی کی تاہم اداکار کے مداح اور ان کے قریبی رشتہ دار و اہل خانہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہیں پریشان کرکے خودکشی پر مجبور کیا گیا۔

سشانت سنگھ راجپوت کے اہلخانہ اور دوستوں نے ان کی موت کی وجوہات سے متعلق سوالات اٹھائے تھے۔

خیال رہے کہ ریا چکربورتی کو نارکوٹکس بیورو نے 8 ستمبر کو گرفتار کیا تھا، بعد ازاں انہیں 9 ستمبر کو جیل بھیج دیا گیا تھا۔

اداکارہ کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب انہوں نے نارکوٹکس بیورو کے سامنے تفتیش میں اعتراف کیا تھا کہ سشانت سنگھ راجپوت کے لیے منشیات کا بندوبست کرتی تھیں اور یہ کہ اداکار کی رہائش گاہ پر منشیات استعمال کرنے کی پارٹیاں بھی ہوتی تھیں۔

ریا چکربورتی کی گرفتاری کے بعد خبریں سامنے آئی تھیں کہ اداکارہ نے نارکوٹکس بیورو کے سامنے کم از کم 28 بولی وڈ شخصیات کے منشیات استعمال کرنے کے حوالے سے بتایا تھا۔

اداکارہ ریا چکربورتی نے جن 28 شخصیات کے حوالے سے نارکوٹکس بیورو کو بتایا تھا ان میں سیف علی خان کی بیٹی سارہ علی خان، اداکارہ راکول پریت سنگھ اور ڈیزائنر سیمون کھمباٹا کے نام بھی شامل تھے۔

جس کے بعد این سی بی نے راکول پریت سنگھ، دپیکا پڈوکون، سارہ علی خان اور شردھا کپور کو طلب کیا تھا جس میں راکول پریت سنگھ 25 جبکہ دیگر تین اداکارائیں 26 ستمبر کو پیش ہوئیں۔

ذرائع کے مطابق این سی بی نے ان اداکاراؤں کی کچھ واٹس ایپ چیٹ حاصل کرنے کے بعد سمن جاری کیے جن میں منشیات سے متعلق بات چیت کا اشارہ ملا تھا۔

دپیکا پڈوکون کی منیجر کرشمہ پرکاش کے فون سے بھی کچھ واٹس ایپ میسیجز حاصل کیے گئے تھے جن میں ممنوعہ منشیات سے متعلق ‘ڈی’ اور ‘کے’ کے درمیان بات چیت کا انکشاف ہوا تھا۔

این سی بی نے دپیکا پڈوکون کی مبینہ چیٹس ریکور کرنے کے بعد ان کا نام تفتیش میں شامل کیا تھا جس میں وہ اپنی منیجر کرشمہ پرکاش سے حشیش لانے کا کہہ رہی تھیں۔

بولی وڈ کے صف اول کے نام اس وقت سامنے آئے تھے جب این سی بی کی جانب سے سشانت سنگھ کی ٹیلنٹ منیجر جیا سہا سے تفتیش کی گئی تھی۔

اس کے ساتھ ہی این سی بی نے ریا چکربورتی کے ساتھ جیا سہا کی چیٹس میں سی بی ڈی آئل (کینابڈیول) سے متعلق بات چیت کی گئی تھی، جس کے بعد جیا سہا اور اداکارہ شردھا کپور کے درمیان بھی سی بی ڈی آئل سے متعلق چیٹ ریکور کی گئی تھی۔

26 ستمبر کو دپیکا پڈوکون سے تقریباً 6 گھنٹے جبکہ شردھا کپور اور سارہ علی خان سے 5 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی تھی، تینوں اداکاراؤں نے منشیات سے متعلق بات چیت کا اعتراف کیا تھا۔

تاہم اداکارہ سارہ علی خان اور شردھا کپور نے منشیات کے استعمال سے متعلق الزامات کو مسترد کردیا لیکن دپیکا پڈوکون کی جانب سے یہ واضح نہیں ہوسکا کہ انہوں نے منشیات لی تھیں یا نہیں۔

ایجنسی کی جانب سے مزید تحقیقات کے لیے دپیکا پڈوکون، سارہ علی خان، شردھا کپور، راکول پریت سنگھ کے کے موبائل فون ضبط کیے گئے تھے جبکہ دپیکا پڈوکون کو تفتیش کے لیے دوبارہ طلب کرنے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے