سندھ کے بلدیاتی قانون کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا علامتی دھرنا

کراچی(ڈیلی گرین گوادر) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور تحریک انصاف سمیت سندھ کی دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بلدیاتی قانون کے خلاف میٹروپول پر علامتی دھرنا دے دیا۔

کراچی میں اپوزیشن جماعتوں نے بلدیاتی قانون کے خلاف فوارہ چوک پر مشترکہ احتجاج کیا جس میں اپوزیشن لیڈر سندھ اور پی ٹی آئی کے رہنما حلیم عادل شیخ، خرم شیر زمان، نصرت سحر عباسی، خواجہ اظہار، ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنونیئر عامر خان سمیت دیگر نے شرکت کی اور خطاب کیا۔ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان نے بلدیاتی قانون کے خلاف ابھی سے شارع فیصل میٹرو پول پر علامتی دھرنے کا اعلان کیا۔عامر خان نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد میں شامل ساری جماعتیں، پی ٹی آئی، مسلم لیگ فنکشنل بھی ہمارے ساتھ بلدیاتی قانون کے خلاف دھرنے میں بیٹھیں گی۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار نے کہا کہ ’بلدیاتی قانون کے خلاف جب ہم آواز بلند کرتے ہیں تو پی پی اسے لسانی سیاست کا نام دیتی ہے مگر اب یہ سلسلہ زیادہ دیر نہیں چلے گا کیونکہ اُن کا ظلم اور دور ختم ہونے والا ہے‘۔اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ حکومت کا منہ بھی نئے بلدیاتی قانون کی طرح کالا ہے، یہ لاتوں کے بھوت ہیں جو باتوں سے نہیں مانیں گے، اب پارٹی شروع ہوچکی ہے، گھوٹکی سے کراچی تک کالے قانون کے خلاف احتجاج ہوگا‘۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی قانون کے خلاف احتجاج میں تمام قومیتوں کے لوگ شامل ہوئے، اگر یہ قافلہ چل پڑا تو وزیراعلیٰ ہاؤس زیادہ دور نہیں ہے مگر آج احتجاجی شرکا یہیں موجود رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 140 اے کا تقاضہ ہے کہ اختیارات نچلی سطح تک منتقل کیے جائیں، بھٹو کے شہر لاڑکانہ کو دیکھیں کہ اسکی کیا حالت ہے، کوئی جاکر اندرون سندھ کے شہر دیکھے کہ وہاں کتنی ترقی ہوئی، جمہوریت میں جس کے پاس جتنا مینڈیٹ ہوتا ہے اس کے پاس اختیار بھی اتنا ہی ہوتا ہے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی شہر پاکستان اور صوبے کے بجٹ کو ایک بڑا حصہ دیتا ہے، پیپلزپارٹی کی حکومت سے یہ شہر بہت بہتر تھا۔ ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ ان سے وزیراعلی ہاؤس بھی اور سندھ دونوں واپس لیں گے۔قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر ووفاقی وزیر علی زیدی نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلدیاتی قانون کے خلاف 27 فروری کو گھوٹکی سے کراچی تک عوامی مارچ کرنے کا اعلان کیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ اٹھارہویں ترمیم کی باتیں کرنے والے وزیراعلیٰ سندھ خود سب سے اختیارات چھین رہے ہیں، وہ ایک مافیا کے رکن ہیں جس کا گاڈ فادر آصف زرداری ہے، یہ حکومتوں میں رہنے کے باوجود بھی بی بی کے قاتلوں کو نہیں پکڑ سکتے۔انہوں نے کہا کہ میں کراچی نہیں بلکہ پورے سندھ سے مخاطب ہوں اور بتارہا ہوں کہ پی پی سندھ کے لوگوں کے تمام حقوق کھا جائے گی گےْ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ ہر ڈویژن کی الگ اتھارٹی بنائیں گے مگر اب تک نہیں بنائی جاسکی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے