نواز شریف آئیں یا نہ آئیں، چاروں شریف سیاست سے مائنس ہیں، شیخ رشید

اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نواز شریف کی مرضی ہے وہ آئیں یا نہ آئیں۔ عمران خان اگلے ماہ چین جا رہے ہیں۔وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خوشی سے کوئی بھی آئی ایم ایف کے پاس جانا پسند نہیں کرتا اور آئی ایم ایف مجبوری ہے اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔ ٹوٹل 23 دفعہ آئی ایم ایف کے پاس جا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ طالبان اور افغانستان کے لیے وزیر اعظم نے نیک جذبات کا اظہار کیا اور اب اگلے ماہ وزیر اعظم چین جا رہے ہیں۔نواز شریف کی آمد سے متعلق شیخ رشید احمد نے کہا کہ نواز شریف آنا چاہیں تو آئیں نہ آنا چاہیں تو نہ آئیں اس وقت چاروں شریف پاکستان کی سیاست سے مائنس ہے۔ ہم لانگ مارچ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں سیاست میں ہمیشہ نمبر ون سے دوستی اور نمبر ون سے ہی لڑائی کرتا ہوں۔ یہ چاہتے ہیں جو ہاتھ عمران خان کے سر پر رکھا گیا ہے وہ ان کے سر پر بھی رکھا جائے لیکن وہ ہاتھ ان کی گردن پر تو آئے گا ان کے سر پر نہیں آئے گا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ اب ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر مستحکم ہو گی اور 3 سے 4 ماہ میں مہنگائی کا خاتمہ کر دیں گے۔ اپریل کے مہینے میں صورتحال کافی بہتر ہو گی اور اپنے علاقے کے لوگوں سے جو وعدے کیے تھے ان پر کام شروع ہونے جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ ان چوروں کو جیلوں میں دیکھنا چاہتے ہیں جبکہ شہباز شریف اپنے بھائی نواز شریف سے زیادہ کرپٹ ہیں۔ حکومت کی جانب سے احساس پروگرام کے تحت 180 ارب روپے ایک کروڑ 50 لاکھ افراد میں تقسیم کیا گیا۔شیخ رشید احمد نے کہا کہ عمران خان کی حکومت 5 سال پورے کرے گی جبکہ ملاقاتیں اور باتیں چلتی رہتی ہیں۔ ملک کا معاشی و اقتصادی مسئلہ ہمیں جہیز میں ملا ہے۔ مری کا واقعہ صوبائی مسئلہ ہے اس لیے اس پر بات نہیں کرنا چاہتا لیکن میں انسانی بنیادوں پر وہاں گیا تھا۔ ہمارے ملک کا مسئلہ بےروزگاری ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے