ضمنی مالياتی بل پراپوزيشن کی تراميم مسترد
اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر)قومی اسمبلی اجلاس کے دوران فنانس ترمیمی بل پر اپوزیشن کی ترامیم پر تحریک کے حق ميں150ووٹ آئے جبکہ مخالفت ميں 168ووٹ پڑنے پر اپوزیشن کی ترامیم مسترد ہوگئیں۔
اس سے قبل وزیراعظم کی ایون میں آمد پر اپوزیشن اراکین نے شدید نعرے بازی کی جبکہ حکومتی اراکین نے ڈيسک بجا کر وزيراعظم کا استقبال کیا۔اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کا کہنا تھا کہ عمران خان غریب کو موت کے منہ میں دھکیل کر ملک کو تباہی کی طرف لے جارہے ہيں۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کو انہی اقدامات کے باعث شکست ہوئی ہے۔رہنما ن لیگ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ يہ نہ بتائيں کونسی چيزيں مہنگی ہونگی،يہ بتائيں سستا کيا ہوگا، آپ کے ريونيو ميں کمی آگئی يا اخراجات بڑھ گئے۔
اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا يہ ٹيکس کاطوفان نہيں صرف ڈاکومنٹيشن ہے۔وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ واویلا مچار ہے ہیں کہ غریب تباہ ہوگیا حالانکہ ڈبل روٹی اور دودھ سے بھی ٹيکس ختم کرديا جبکہ بیکری اشیاء، دودھ، سولرپینلز اور لیپ ٹاپ پرٹیکس نہیں لگا رہے۔
رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے اجلاس کی کارروائی کے دوران زبانی رائے شماری کو چیلنج کر دیا تاہم اسپیکر قومی اسمبلی نے محسن داوڑ کی بات سنی ان سنی کردی۔اس وقت قومی اسمبلی کی اجلاس میں ضمنی مالياتی بل کی شق وارمنظوری جاری ہے، حکومت کے پاس ایوان میں اس وقت18ارکان کی اکثریت موجود ہے۔