بلوچستان کے عوام کو نہیں معلوم کہ سیندک کا سونا کون لیکر گیا، مولانا ہدایت الرحمان بلوچ

خضدار(ڈیلی گرین گوادر)جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکریٹری ”حق دو بلوچستان“تحریک کے تخلیق کار مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے مدرسہ تفہیم القرآن قادر آباد میں پُر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ جام کمال کی حکومت اراکین اسمبلی نے ختم کردیا تھا اب کی بار عبدالقدوس بزنجو کی حکومت عوام ختم کریگی اس سلسلے میں ہم پہلے کوئٹہ اور اس کے بعد اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کررہے ہیں اور صوبائی دارالحکومت میں دس لاکھ لوگ جمع کریں گے اس کی تاریخ کا اعلان اگلے ماہ فروری میں کرنے والے ہیں۔ جھالاوان گوادر سمیت پورے بلوچستان کے عوام اس لانگ مارچ میں شرکت کریگی ہم نے بلوچستان کے عوام کی بے بسی اور بدحالی کو دیکھ کرجس تحریک کاآغاز کیاہے آج اس کی گونج پورے بلوچستان میں محسوس کی جارہی ہے ہم اس تحریک کو سردی کے موسم میں بھی یخ بستہ نہیں ہونے دیا ہے تو آگے بھی یہی جوش و جذبہ برقرار رہیگا بلکہ اس سے بھی زیادہ اس میں شد ت لیکر آئیں گے،بلوچستان کے عوام کو نہیں معلوم کہ سیندک کا سونا کون لیکر گیا اب ریکوڈیک کون لیکر جارہاہے بلوچستان کے عوام کے وسائل پر انہیں حق نہیں دیئے جارہے ہیں اب مذید ایسا نہیں چل سکتا ہے ان تمام معاملات کے خلاف ہم لانگ مارچ کریں گے۔ یہ باتیں وہ مدرسہ تفہیم القرآن قادر خضدار میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس میں جماعت اسلامی خضدار کے امیر مولانا محمد اسلم گزگی ضلعی جنرل سیکریٹری مولانا عبدالباسط شاہد شاہوانی ضلعی ترجمان مولانا عبدالباسط مینگل سابق امیر مولانا امان اللہ مینگل خضدار کے سیاسی رہنماء جاوید سوز مینگل سمیت دیگر موجود تھے۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکریٹری مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ ہماری تحریک بہت بالا تر ہے اس میں ہم تمام طبقات کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ سب اس تحریک میں شامل ہوں اور ہماری اس جدوجہد میں شامل ہوں۔جب ہماری تحریک دھرنا گوادر میں جاری تھا تو اس وقت نیشنل میڈیا ہمیں نظر انداز کرکے کترینہ کیف کی شادی کو دکھا رہا تھاجب کہ ہمیں نظر انداز کررہا تھا ان کا کہنا تھاکہ عوام کو از خود کھڑے ہونا ہوگا اور اپنے غصب شد ہ وسائل کو چھیننا ہوگا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میں نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو عوام کے سامنے لیکر آیا اور ان سے دستخط کروایا اور اس معاہدے کو ڈپٹی کمشنر گوادر کے ذریعے اس کو پڑھوایا، 16جنوری کو ان سے ہونے والا معاہدہ پورا ہوجائیگا ٹرالر مافیا سمند ر موجود ہے بارڈر بند ہے چیک پوسٹس کی فہرست دی تھی وہ بھی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہاہے 16جنوری کو ہم پریس کانفرنس کررہے ہیں اور اس میں دھرنوں کا اعلان کریں گے کہ کونسا دھرنا کہاں دینا ہے آخر میں ہمارا پڑاؤ کوئٹہ میں ہوگا جام کمال کو اسمبلی اراکین نے نکالان ہوسکتا ہے عبدالقدوس بزنجو کو دس لاکھ لوگ نکال لیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے