بلوچستان عوامی پارٹی کی حکومت ہے لیکن ترجیح اپوزیشن جماعتوں کو دی جارہی ہے،جام کمال

خضدار (ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ و سابق وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان عالیانی نے کہا ہے کہ ہماری حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والے آج ہمارے ہی ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرکے ان پر اپنے نام کی تختیاں آویزاں کر رہے ہیں۔ کہنے کو تو صوبے میں بلوچستان عوامی پارٹی کی حکومت ہے لیکن ترجیح اپوزیشن جماعتوں کو دی جارہی ہے جس پر پارٹی کارکن مایوسی اور بد دلی کا شکار ہیں، وزیر اعلی اور وزراء اپنی سیاسی پوزیشن واضح کردیں صورتحال برقرار رہی تو جلد ان کو شوکاز نوٹس جاری کردیا جائیگا۔

ااگر قوم پرست جماعت قدوس بزنجو کو لانے کی گناہ میں شامل نہیں تو صوبے کی تاریخ کا پہلا واقعہ ہوگا کہ صوبے کا پراسیکیوٹر جنرل حکومت کی بجائے کسی اپوزیشن جماعت کا لایا گیا ہو۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے درانی ہاوس خضدار میں پارٹی کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ضلعی صدرآغا شکیل احمد خضداری، ضلعی ناضب صدر الحاج عبداللہ سمالانی، ضلعی ترجمان محمد یونس گنگو، خضدار سٹی کے صدر میر احمد خان گنگو، تحصیل نال کے صدر حاجی مرزا خان لانگو و دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ سابق سنیٹر میر خالد بزنجو، سردار بلند خان غلامانی، میر اخلاق احمد خدرانی، میر نعمت اللہ تمرانی،میر فیاض زنگیجو سمیت کارکنوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

جام کمال خان عالیانی نے کہا کہ ہماری تین سالہ کارکردگی سے پچاس تک عوام کی نمائندگی کرنے والے خوف زدہ ہیں۔ تین سالہ دور حکومت میں ڈیڑھ سال تک تو کرونا ترقیاتی عمل میں رکاوٹ رہی ہمیں صرف کچھ وقت کام کرنے کا موقع ملا لیکن آج بھی بلوچستان کے کونے کونے میں پارٹی ورکرز سر اٹھاکر اپنے مخالفین کو حکومت کی ترقیاتی منصوبے دکھا سکتے ہیں۔موجودہ پی ایس ڈی میں خضدار کے لیئے تعلیم، صحت، آبنوشی، مواصلات کے شعبے میں بڑے بڑے منصوبے شامل تھے لیکن سازشی عناصر کی وجہ سے ترقی کا تسلسل جاری نہیں رکھ سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو ترقی دشمن اور ناکام کہنے والے آج ہمارے ہی ترقیاتی منصوبوں پر اپنے نام کی تختیاں آویزاں کر رہے ہیں۔ایک قوم پرست جماعت کے سربراہ جس طرح سے حقیقت سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے قدوس بزنجو کو لانے کی گناہ سے خود کو مبرا قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں وہ مضحکہ خیز ہے۔انہیں ڈر ہے کہ قدوس بزنجو کی ناکامی اور غلط اعمال کا ملبہ ان پر نہ گرے۔

انہوں نے کہا کہ چند اراکین اسمبلی و وزراء نے پارٹی میں رہ کر اپوزیشن سے زیادہ پارٹی کو نقصان پہنچایا۔آج بھی کہنے کو تو ہماری جماعت کی حکومت ہے لیکن لیکن حکومتی سطح پر اپوزیشن جماعتوں کو ترجیح دی جارہی ہے جبکہ پارٹی کارکنوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں کی جارہی ہیں۔یہ عمل اب مزید برداشت نہیں کیا جاسکتا۔انہیں اپنی سیاسی پوزیشن واضح کرنی ہوگی پارٹی کو نقصان سے بچانے کی خاطر انہیں جلد شوکاز نوٹس بھی جاری کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت میں ہوں یا نہ ہوں ہماری سیاست کا محور غریب عوام کی مفادات کا تحفظ کرنا اور انہیں ترقی دینا ہے۔ہم بلوچستان عوامی پارٹی کو مزید مضبوط کریں گے اور ایک باقائدہ حکمت عملی کے تحت پارٹی الیکشن کا انعقاد کرکے عوام کو ایک مخلص و ایماندار قیادت فراہم کریں گے۔*

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے