ڈاکٹرو ں کے صبر کا پیمانہ لبریز، حکومت معاملات طے کرنے میں غیر سنجیدہ، اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا آپشن زیرغور
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان ڈاکٹر کلیم اللہ کاکڑ نے اپنے جاری کردہ ایک پریس رلیز میں بتایا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات کا مکمل فقدان ہے، ہسپتالوں میں ادوایات ہے نہ ہی آپریشن تھیٹر میں انسٹرومنٹ، سول ہسپتال کیلئے ایم آر آئی مشین کی خریداری تاحال ممکن نہ ہوسکی، سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کا حکومتی پلان چکنا چور ہو کہ رہے گا، ہیلتھ کیئر کمیشن کے نام پر ڈاکٹرو کی تزلیل کسی صورت برداشت نہیں کرینگے، پچھلے چار مہینوں سے احتجاج پر بیٹھے ہیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان خواب خرگوش میں سو رہیں ہیں، بند ہسپتالوں کا انہیں علم تک نہیں، ساتھیوں نے 30 دن جیل میں گزار کر اس بات کا ثبوت دیا کہ عوام اور کمیونٹی کے حقوق کا دفاع کرتے ہوئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، دوستوں کی یہ عظیم قربانی کسی صورت ضائع ہونے نہیں دیں گے، ایف آئی آر ختم کروانا کامیابی ضرور تھی مگر احتجاج کا مقصد مطالبات تسلیم کروا کر عوام اور ڈاکٹر کمیونٹی کے مسائل حل کرنا ہے، پچھلے 10 دنوں سے کھلے آسمان تلے اس سخت سردی میں آو پی ڈی سروسز فراہم کررئے ہیں، مگر صبح وشام سونے والے وزیراعلیٰ بلوچستان اور اس کی نااہل حکومت کو نہ عوام کی فکر ہے اور نہ ہی ڈاکٹرز کا خیال، مسائل کے حل کیلئے مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان کی 3 نومبر کو نامزد کردہ مزاکراتی کمیٹی کے ساتھ مسائل کے حل کیلئے 30 سے زائد نشستیں ہوئی، مگر حکومت معاملات حل کرنے میں سنجیدہ نہیں، نااہل حکومت کمیٹی پر کمیٹی بناکر معاملات کو پیچیدہ بنارہی ہے، احتجاج کے ان چار مہینوں کے دوران سیکرٹری صحت، چیف سیکرٹری، وزیر صحت اور صوبے سے بے خبر وزیراعلیٰ بلوچستان کے ساتھ متعدد نشستیں ہوئی اور ہر جگہ سے یہی سننے کو ملا کے آپ کے مطالبات جائز ہے، مگر مسائل کا حل کسی نے نہیں دیا، وزیراعلیٰ بلوچستان بارہا میڈیا پر اس بات کا اعتراف کرچکے ہے کہ ڈاکٹرو کے تمام مطالبات تسلیم کرلیں ہے، اس کے باوجود بھی حکومت کی طرف سے معاملات کے حل میں غیر سنجیدگی سمجھ سے بالاتر ہے، اپنے مسائل، احتجاج اور مطالبات کے حوالے سے ہر فورم تک اپنی آواز پہنچا چکے ہیں، متحدہ اپوزیشن بھی احتجاج کی حمایت کرچکی ہے، صوبے میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، مسائل کی سنوائی، احتجاج اور مطالبات کے حق میں وائی ڈی اے پاکستان کے تمام چیپٹرز کو اپنے ساتھ ملا کر اسلام آباد کی طرف مارچ کرنے کے آپشن پر غور کررئے ہیں، حکومتی غیرسنجیدگی کے پیش نظر مسائل کی سنوائی، اور مطالبات کے حق میں 12 جنوری 2022 بروز بدھ کو صوبہ بھر کے ینگ ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن، ینگ نرسز احتجاجاً ریڈزون کا رخ کریں گے اور وزیر اعلیٰ ہاوس کا گھیراؤ کیا جائے گا۔