بلوچستان کے دوگرڈاسٹیشنوں میں 3 ماہ کے دوران آتشزدگی کے تین واقعات تحقیقات رپورٹس سامنےنہیں آسکیں

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان کے دو گرڈ اسٹیشنوں میں تین ماہ کے دوران آتشزدگی کے تین واقعات میں کیسکو کو کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا آتشزدگی کے واقعات فنی خرابی ہیں یا عملے کاغفلت یا تحریب کاری تین ماہ گذرنے کے باوجود تحقیقات رپورٹس سامنے نہیں آسکیں۔بلوچستان کے دو گرڈ اسٹیشنز میں تین ماہ کے دوران تین واقعات سے جہاں کیسکو کے صارفین کو بجلی کی طویل بندش کا سامنا کرنا پڑا ہے وہاں کیسکو کو بھی کروڑوں روپے کا بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے گذشتہ سال اکتوبر کے آواخر میں گلستان کے علاقے علی زئی کے گرڈ اسٹیشن میں آگ لگی اور کروڑوں روپے کی اخراجات کرکے نئے پینلز لگائے گئے ابھی اس واقعہ کی انکواری مکمل نہیں ہوئی تھی کہ سولہ نومبر کو دوپہر ڈھائی بجے کوئٹہ کے شیخ ماندہ گرڈ اسٹیشن میں آگ بھڑک اٹھی،جس کی وجہ سے شہر کے اکیس فیڈرز چار روز بند رہے جبکہ اسکی مرمت پر بھی کروڑوں روپے لگ گئے ابھی اس واقعہ کو بمشکل ڈیڈھ ماہ کا عرصہ گذرا تھا کہ 31دسمبر کی شب شیخ ماندہ گرڈ اسٹیشن میں آتشزدگی کے باعث اکیس فیڈز کو بجلی کی فراہمی بند ہوگئی جبکہ پینلز کی تبدیلی سے کیسکو کو ایک مرتبہ پھر کروڑوں کا ٹیکا لگا دیا گیاگلستان کے علی زئی اور کوئٹہ کے شیخ ماندہ گرڈ اسٹیشن میں پہلی آتشزدگی کی انکواری رپورٹس ابھی تک تیار نہیں ہوسکی ہیں۔کیسکو چیف انجینئر محمد عارف کا کہنا تھا کہ آتشزدگی کے پچھلے دو واقعات کی انکواری چار پانچ روز میں فائنل ہوجائیں گی اور ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن ہوگا 31دسمبر کے حالیہ واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے دوسری جانب کیسکو ملک کی وہ بجلی تقسیم کار کمپنی ہے جس کو اپنے صارفین سے 425ارب روپے وصول کرنے ہیں جبکہ آتشزدگی کے مسلسل واقعات سے اس کمپنی کے مالی خسارے میں اضافہ ہورہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے