ڈی ایم کے جلسے کے موقع پر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیاتو حکومت ذمہ دارہوگی،مریم نواز
کوئٹہ:پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کے جلسے کے موقع پر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اس کی ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوگی، عوام کی جان ومال کا تحفظ حکومت کا اولین فرض ہے، شہباز گل نامی شخص کو نہیں جانتی یہ کون ہے؟میاں محمد نواز شریف کوئٹہ جلسے سے انشاء اللہ اور بالکل خطاب کریں گے، میاں محمد نواز شریف جب وزیراعظم تھے تو انہوں نے بلوچستان پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے سی پیک میں اس کا بڑا حصہ رکھا، سلیکٹڈ کی حرکتیں اور گھبراہٹ بتا رہا ہے کہ انہیں ہمارا نہیں بلکہ اپنا خاتمہ نظر آرہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پہنچے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدر جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری سمیت مسلم (ن) کے دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔ 25اکتوبر کے جلسے سے قبل تھریٹس الرٹ سے متعلق پوچھے گئے سوال پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ عوام کی جان ومال کی حفاظت حکومت اور ریاستی اداروں کی اولین ذمہ داری ہے، اس کا کیا مطلب ہے کہ جلسہ کینسل کردے کیاجلسہ کینسل کرنے سے تھریٹس ختم ہوجائیں گے؟یہ کیا بات ہوئی ہے کہ جلسہ نہیں ہوگا تو تھریٹس نہیں ہوں گی اور اگر جلسہ ہوگا تو ہم سوچیں گے۔ سیاسی قائدین اور ورکرز کی حفاظت کی ذمہ داری حکومت کی ہے اگر 25اکتوبر کے جلسے یا اس سے قبل اور بعد میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتا ہے تو اس کی ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوگی۔شہباز گل کی جانب سے مریم نواز کی ضمانت والد کی دیکھ بھال کے لئے ہونے سے متعلق پوچھے گئے سوال پرمریم نواز کا کہنا تھا کہ یہ کون ہے میں کسی شہباز گل کو نہیں جانتی؟میاں نواز شریف کے جلسے سے خطاب سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ انشاء اللہ اور بالکل میاں نواز شریف کوئٹہ جلسے سے خطاب کریں گے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن)میں بلوچستان کی اہم شخصیت کی شمولیت سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میڈیا نمائندے کچھ انتظار کرے انہیں معلوم ہوجائے گا کہ کون مسلم لیگ (ن) میں شامل ہورہا ہے بلوچستان میں ن لیگ میں شامل ہونے والوں سے متعلق فیصلہ یہاں کی صوبائی قیادت کا ہے۔سلیکٹڈ کی حرکتیں اور گھبراہٹ سے بتارہا ہے کہ بہت جلد سلیکٹڈ سے عوام کو چھٹکارہ ملے گا۔ کل کی تقریر میں تو وہ سلیکٹرز کو بھی مخاطب کرکے شکوے کررہے تھے۔ گزشتہ روز انہوں نے اکثریت سے آنے کا ذکر کیا ہے میری نظر میں اب اکثریت تو دور کی بات عسکریت بھی انہیں حاصل نہیں رہی، انہیں ہم اور مجھ سے زیادہ اپنا خاتمہ نظر آرہا ہے۔ نواز شریف جب وزیراعظم تھے تو بلوچستان ہی ان کی ترجیح تھی، جن کا حق تھا ان کو حکومت دی۔ سی پیک منصوبے میں بھی بلوچستان کا بہت بڑا حصہ نہ صرف رکھا بلکہ اس پر عمل درآمد کراتے ہوئے اسے سپروائز اور مانیٹر اور نافذ العمل کیا، میرے خیال میں یہ پاکستان کی تاریخ کی پہلی کوشش تھی اگر نواز شریف ہوتے تو اب تک بلوچستان کے محرومیوں کا بہت حد تک ازالہ ہوچکا ہوتا۔