مولانا عبدالاکبر چترالی نے حق دو تحریک کے مطالبات کے حق میں قرارداد قومی اسمبلی میں جمع کرا دی ہے
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)جماعت اسلامی کے ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی نے ”حق دو تحریک“ کے مطالبات کے حق میں قرارداد قومی اسمبلی میں جمع کرا دی ہے۔ قراردادمیں کہاگہا ہے کہ قومی اسمبلی کا یہ ایوان حق دو تحریک کی طرف سے گوادر،بلوچستان میں گزشتہ 29دنوں سے اپنے آئینی وقانونی حقوق کی منظوری کے لیے پرامن احتجاج پر تحسین اور بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔قومی اسمبلی کا یہ ایوان اس امر کی بھی حمایت کرتا ہے کہ بلوچستان کے وسائل پر پہلا اور بنیادی حق وہاں کے رہائشیوں کا ہے اور آئین وقانون کے دائرے میں رہتے ہوئے وہاں کے عوام کو تمام بنیادی حقوق کی فراہمی اور جان ومال کا تحفظ وفاقی اور صوبائی حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔یہ ایوان گوادر میں جاری بنیادی حقوق کی فراہمی کے لیے حق دو تحریک کے تمام اصولی مطالبات کی حمایت میں دوہراتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ نمبر1۔95فیصد گوادر کی آبادی کا انحصاراور گزربسر کا واحد ذریعہ ماہی گیر ی ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق دو ہزار کے قریب ٹرالرز غیر قانونی مچھلی کے شکار میں ملوث ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومت گوادر میں مچھلی کا غیر قانونی شکار میں ملوث ٹرالرز کو فی الفور روکنے کے اقدامات کرے۔2۔گوادر ماہی گیروں کو سمندر میں بلا روک ٹوک جانے دیا جائے۔3۔گوادر کے شہریوں کے لیے سڑکوں پر تذلیل کا سلسلہ بند کیا جائے اور تمام اہم شاہراہوں پر غیر ضروری چیک پوسٹ،ناکوں کو ختم کرتے ہوئے وہاں کے شہریوں کو نقل وحرکت کی آزادی دی جائے۔4۔گوادر اور بلوچستان کے شہریوں کا بلوچستان کے وسائل پر بنیادی اور ترجیحی بنیادوں پر حق تسلیم کیا جائے اور تمام منصوبوں میں علاقائی لوگوں کو بھی ملازمتیں دی جائیں۔5۔ایرانی بارڈر پر دو طرفہ تجارت کے حوالہ سے مسائل کو حل کیا جائے۔6۔گوادر میں یونیورسٹی قائم کی جائے۔7۔منشیات کے اڈے ختم کیے جائیں 8۔ شراب کی دکانیں بند کی جائیں۔9۔یوٹیلیٹی بلز پر سبسڈی دی جائے اور ٹیکس معاف کیے جائیں۔10۔کوسٹل گارڈز کی طرف سے بند کی گئی گاڑیا ں فی الفور ریلیز کی جائیں۔11۔داربیلا متاثرین کے ساتھ کیے گئے معاہدہ پر عملدرآمد کیا جائے۔12۔حق دو تحریک کے کارکنان اور قائدین پر کاٹی گئی ایف آئی آرز کو فی الفورواپس لیا جائے اور شیڈول فور میں ڈالے گئے افرادکے ناموں کاشیڈول فور سے اخراج کیا جائے۔13۔ایکسپریس متاثرین کو معاوضہ کی ادائیگی کی جائے۔14۔گوادر میں عوام کے حقوق کو پس پشت ڈالنے والے گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے غیر ذمہ داران افسران ڈپٹی کمشنر اور اسٹنٹ کمشنر کو فی الفور ہٹایا جائے۔15۔معذور افراد کے کوٹہ پر فوری طور پر عملدرآمد کیا جائے16۔کلکی پوائنٹ کو تیل اور ضروری اشیاء کی نقل وحرکت کے لیے کھولا جائے17۔جعلی ادویات کی روک تھام کی جائے18۔ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی خالی آسامیوں پر نان ٹیچنگ سٹاف کا فی الفور تقرر کیا جائے۔19۔غیر قانونی طور پر فشریز میں ملوث ٹرالرز کی وجہ سے ہونے والے نقصان کا ازالہ کیا جائے۔