جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے جائے ہڑتال جاری رکھیں گے، واٹر ٹینکرزایسوسی ایشن

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) بلوچستا ن ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر الطاف حسین گجر اور پرائیویٹ واٹر ٹینکرز ایسوسی ایشن کے نمائندے حاجی حفیظ نے حکومت اورانتظامیہ کی نااہلی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں ہر طبقہ سراپا احتجاج ہے جس کی وجہ سے شہریوں کے جائز مسائل کا حل بھی احتجاج کے بغیرممکن نہیں رہا اور ادارے اپنی ذمہ داری نبھانے کی بجائے مختلف حوالوں سے شہریوں کو ذہنی اذیت میں مبتلا اور کاروبار ی افرادکیلئے مشکلات پیدا کرکے انہیں احتجاج پر مجبور کر رہے ہیں عدالت عالیہ کے احکامات کے باوجود شہر کو پانی سپلائی کرنے والے واٹر ٹینکرز کی پکڑدھکڑ کے باعث جہاں شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے وہیں شہر میں 400کے قریب ڈیری فارمز میں جانوروں کیلئے پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے جس سے شہر میں دودھ کی سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔یہ بات انہوں نے اتوارکو بلوچستا ن ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری حاجی عبدالباری،نائب صدر عبدالباسط گجر،حاجی جاوید گجر،بلال جدون،حاجی شہزاد اوردیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ الطاف حسین گجر نے کہا کہ بلوچستان ہائی کورٹ نے شہر میں پانی فراہم کرنے والے ٹینکروں کو 31 دسمبر تک اپنے واٹر ٹینکرز کو مزدا ٹینکر میں تبدیل کرنے کی مہلت دی تھی لیکن پولیس نے عدالت کی جانب سے دی گئی مہلت ختم ہونے سے قبل کی واٹر ٹینکرز ٹریکٹرز کی پکڑدھکڑ شروع کردی ہے جس سے شہر میں پانی کا بحران سنگین صورتحال اختیار کرچکا ہے کوئٹہ شہر میں قائم 400کے قریب ڈیری فارموں میں پانی کی سپلائی معطل ہونے سے گزشتہ کئی روز سے جانور پیاسے ہیں جس کی وجہ سے دودھ میں کمی اور جانوروں کی اموات کا خدشہ ہے جس سے شہر میں دودھ کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں پانی فراہم کرنے والے ٹریکٹر واٹر ٹینکرز کی پولیس کی جانب سے پکڑدھکڑاور چالان کی مد میں بھاری بھر کم جرمانے کرنے کے خلاف پرائیویٹ واٹر ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کررکھی ہے اورانکا مطالبہ ہے کہ جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے جائے وہ ہڑتال جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنراپنے ہی فیصلوں پرعملدرآمد کرانے میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں اورانہوں نے شہر کو مسائلستان بنادیا ہے جگہ جگہ احتجاج اور دھرنوں کی وجہ سے لوگوں کی زندگی اجیرن بن چکی ہے اوروہ ذہنی مریض بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر اپنے فیصلوں پرعملدرآمد کی بجائے ڈیری فارمرز والوں کو بلاجواز تنگ کرنے میں مصروف ہیں جس کا وزیراعلیٰ بلوچستان اورکمشنر کوئٹہ کو فوری نوٹس لینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈیری فارمرز کو فوری طور پر پانی کی فراہمی شروع نہ کی گئی تو بلوچستان ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن اپنے جانور وزیراعلیٰ ہاوس کے سامنے لاکراحتجاج کرنے پر مجبور ہونگے جس کی تمام ترذمہ داری حکومت اورمتعلقہ حکام پرعائد ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں الطاف گجر نے کہا کہ واسا اور پی ایچ ای حکام نے عدالت عالیہ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ شہرمیں پانی کی سپلائی متاثر نہیں ہوگی لیکن اسکے برعکس شہرکے بیشتر حصے کو پانی کی فراہمی معطل ہوکر رہ گئی ہے۔ پرائیویٹ واٹر ٹینکرز ایسوسی ایشن کے نمائندے حاجی حفیظ نے کہا کہ عدالت عالیہ کے فیصلے کے بعد ہم نے حکومت اورانتظامیہ کو چارمطالبات پیش کئے ہیں انکے تسلیم ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے ہمارے مطالبات میں ٹریکٹرڈرائیور ز کو ڈرائیونگ لائسنس اور ٹینکرز کا این او سی اورٹریفک پولیس کی جانب سے بھاری جرمانے ختم کرنے کے ساتھ ساتھ عدالت عالیہ ٹریکٹرز پرعائد پابندی کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے