خواتین کو یکساں حقوق دیکر ہی انصاف پر مبنی معاشرے کی تشکیل ممکن ہے، ڈاکٹرربابہ بلیدی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان اسمبلی میں ویمن پارلیمنٹرین فورم کی چیئرپرسن ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ معاشرے میں صنفی مساوات کے فروغ کے لئے منفی رویوں میں تبدیلی کی ضرورت ہے خواتین کو یکساں حقوق دیکر ہی انصاف پر مبنی معاشرے کی تشکیل ممکن ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام، یو این ایف پی اے، اور ایوا جی الائنس کے اشتراک سے اقوام متحدہ کی 16 روزہ متحرک سرگرمیوں کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع سابق سینٹر روشن خورشید بروچہ، بی آر ایس پی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر شاہنواز خان، چئیرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز سلیم انور کاسی، ایوا جی کے چئیرمین حاجی وطن یار خلجی، یو این وویمن کی عائشہ ودود، عورت فاونڈیشن کے ریذیڈنٹ ڈائریکٹر علاؤالدین خلجی، میر بہرام بلوچ، میر بہرام لہڑی اور جہاں آراء تبسم نے بھی خطاب کیا، چیئرپرسن وویمن پارلیمنٹرین فورم ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان میں خواتین کو فیصلہ سازی کے عمل میں شامل کرنے اور ترقی کے یکساں مواقعوں کی فراہمی کے لئے خواتین اراکین اسمبلی متحرک کردار ادا کررہی ہیں اور اگر پارلیمانی سیکرٹری شپ کی صورت میں خواتین کو تفویض کردہ محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو واضح ہوگا کہ خواتین اراکین اسمبلی کی صلاحیتیں کسی بھی طرح مردوں سے کم نہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کم عمری کی شادی، کام کرنے کے مقامات پر انسداد ہراسگی صحت کے مسائل اور خوا تین کو معاشی و اقتصادی طور پر بااختیار اور مستحکم بنانے کے لیے قانون سازی پر کام جاری ہے اور اس ضمن میں مختلف بل منظور ہوچکے ہیں جبکہ کچھ زیر التواء ہیں معاملہ صرف قانون بنانے کا نہیں بلکہ قوانین پر عمل درآمد کا ہے صنفی بنیادوں پر معاشرتی امتیاز کا خاتمہ رویوں کی تبدیلی سے ہی ممکن ہے قوانین کتنے ہی مضبوط کیوں نہ ہوں جب تک روئیے تبدیل نہیں ہونگے صنفی امتیاز کا خاتمہ عملی طور پر ممکن نہیں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان میں خواتین کو سازگار ماحول کی فراہمی کے لئے حکومتی سطح پر موثر اقدامات جاری ہیں تاہم یہ اسوقت ہی کارگر ثابت ہوسکتے ہیں جب روایتی سوچ تبدیل ہوگی اور ہر فرد اپنا محاسبہ کرکے منفی روایات کو ختم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے گا انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے سال میں محض 16 روز ہی نہیں بلکہ ہر روز اس پر کام کرنے کا عزم کرتے ہوئے تسلسل کے ساتھ اصلاح معاشرہ کے لئے یکسوئی سے کثیر الجہتی اقدامات ناگزیر ہیں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے یقین دلایا کہ ایوا جی الائنس کی جانب سے پیش کردہ 20 نقاطی ڈیمانڈ پر عمل درآمد کے حوالے سے بلوچستان اسمبلی کا ٹریثری بینچ ایسے ہر بل کی حمایت کرے گا جو خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ان کی خوشحالی سے متعلق اجتماعی نوعیت کا ہوگا اور اس میں بلوچستان کی خواتین کو ترقی کے یکساں مواقع فراہم کرنے کی گارنٹی ہوگی ہمیں اجتماعی مثبت سوچ کی طرف جانا ہوگا تب ہی پائیدار ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکتا ہے پروگرام کے اختتام پر منتظمین کی جانب سے ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی اور روشن خورشید بروچہ سمیت سماجی شعبے میں نمایاں خدمات سرانجام دینے والی شخصیات کو ایوارڈ بھی دئیے گئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے