کالج میں کلاسوں کا باقاعدہ آغازمارچ 2022 سے ہوگا جتنا ممکن ہوسکے گا کالج کے تعمیراتی کاموں کو مکمل کیا جائے، میراسد بلوچ

پنجگور (ڈیلی گرین گوادر) بی این پی عوامی کے مرکزی سیکریٹری جنرل وصوبائی وزیر زراعت میر اسداللہ بلوچ کا زرعی کالج پنجگور کی سائٹ کا دورہ تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا اور محکمہ بی اینڈار سے بریفنگ لی اور کہا کہ کالج میں کلاسوں کا باقاعدہ آغازمارچ 2022 سے ہوگا جتنا ممکن ہوسکے گا کالج کے تعمیراتی کاموں کو مکمل کیا جائے اس موقعے پر زرعی کالج کوئٹہ کے پرنسپل محمد اسلم نیازی وائس پرنسپل لطف اللہ کھوسہ اے سی پنجگور امجد حسین اے سی گوارگو برکت بلوچ چیف آفیسر شجاع بلوچ بی این پی عوامی کے ضلعی صدر نثار احمد مرکزی رہنما نوراحمد بلوچ اور مرکزی کمیٹی کے رکن شکیل احمد بلوچ زرعی افسران عبدالرزاق رئیسانی محمد زمان بلوچ عبدالحمید عتیق الرحمن اور دیگر پارٹی رہنما وکارکنان انکے ہمراہ تھے میر اسداللہ بلوچ نے کہا کہ پنجگور باشعور اچھے اور با صلاحیت لوگوں کا شہر ہے میری کوشش ہے کہ پنجگور کو علم وہنر کے حوالے سے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر متعارف کراؤں تاکہ یہاں سے پڑھے لکھے ہنرمند اور بلاحیت لوگ پیداہوکر علاقے کے لیے نیک نامی اور سرمایہ ثابت ہوسکیں انہوں نے کہا کہ تعلیم سے قومیں آگے بڑھتی ہیں پنجگور میں یونیورسٹی زرعی کالج لاء کالج بی آر سی ترقی کا زینہ ہیں پنجگور کے لوگ ایک لحاظ سے خوش قسمت ہیں کہ اب انہیں گھر کی دہلیز پر مادر علمی ادارے دستیاب ہیں جہاں وہ اعلی اور معیاری تعلیم حاصل کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ ترقی ہمیشہ ہنر مند اور تعلیم یافتہ و ہنر مند لوگوں سے ہی ممکن ہوتی ہے زرعی کالج بھی پنجگور کے لیے ایک بڑا سرمایہ ہے جہاں ایجوکیشن کے ساتھ روزگار کے دروازے کھلیں گے میر اسداللہ بلوچ نے کہا کہ میری یہ دلی خواہش اور تمنا ہے کہ پنجگور کے نوجوان ہر طرح کی علوم سے فیضیاب ہوسکیں اور ملک اور بیرون ملک انکے نام اور کام کی تعریف ہو انہوں نے کہا کہ سیاست کا مقصد عوام کی خدمت ہے جب تک جسم میں قوت ہے اپنے مظلوم اور لاچار عوام کی خدمت کرتا رہوں گا وزارت کے تین سال کے مختصر پریڈ میں پندرہ سو نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقعے پیدا کرائے اور اب زرعی کالج کو فنکشنل کرکے عوام کو ایک اور تخفہ دینے جارہا ہوں میر اسداللہ بلوچ نے کہا کہ جب سوچ اجتماعی ہو تو علاقہ ترقی کرے گا اس کے لیے معاشرے کے تمام افراد کو یکساں سوچ اختیار کرنے کی ضرورت ہے پاک ایران بارڈر ہمارے لوگوں کے لیے روزگار کا ذریعہ ہے موجودہ صوبائی حکومت یہی چاہتی ہے کہ تمام لوگوں کے لیے روزگار کرنے کے مواقعے پیدا ہوں اس کی جو حیثیت پہلے تھی وہ بحال ہو یاان تمام لوگوں کو اسٹیکرز دیئے جائیں جن کی گزربسر بارڈر پر ہے میر اسداللہ بلوچ نے کہا کہ جام حکومت سے اختلافات زاتی نہیں تھے بلکہ علاقے اور صوبے کے وسیع مفادات کی بنیاد پر جام حکومت سے کنارہ کشی اختیار کرکے میر عبدالقدوس بزنجو کے ساتھ نئی حکومت کا حصہ بن گئے تاکہ اپنے عوام کی پسماندگی دور کرانے کے لیے مذید کام کرسکوں انہوں نے کہا کہ میں پنجگور کی دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی کہتا ہوں کہ وہ سیاست کو عبادت اور خدمت کا ذریعہ بنائیں خاص کر ورکرز کو اخلاقیات کا درس دینا ہم سب کی زمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ پنجگور میں روڑ کالج اور تعلیمی ادارے میری زات کے لیے نہیں ہیں عوام کے اجتماعی فائدے کے لیے ہیں عوام تعمیراتی کاموں کی حوصلہ افزائی کریں میر اسداللہ بلوچ نے کہا کہ قوموں کوایک ویڑنری سوچ آگے لے جاتی ہے سوچ اس وقت جنم لیتی ہے جب ہمارا سماج تعلیم کی راہ کو اپنائے گا اور اداروں کو اون کرنے کے ساتھ ساتھ انکی ضروریات بھی پورے کرنا پڑتی ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے