عارف محمد حسنی وزارت چھن جانے کے باعث شدید صدمے میں دکھائی دے رہے، عبدالکریم نوشیروانی

کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر نائب صدر اور سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے سابق صوبائی وزیر و رکن اسمبلی میر عارف محمد حسنی کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی مخلوط حکومت ابھی تک نامکمل ہے اس کے خلاف عارف محمد حسنی کا بیان ہماری سمجھ سے بالا تر ہے اسی طرح چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی جو کہ رخشان ڈویژن کے محسن اور ہمدرد ہیں پر الزام تراشی سورج کو دو انگلیوں سے چھپانے کے مترادف ہے۔ عارف محمد حسنی وزارت چھن جانے کے باعث شدید صدمے میں دکھائی دے رہے ہیں اور صدمے کی وجہ سے محب وطن اور بلوچستان کے ہمدردوں پر بلاوجہ الزام تراشی کرکے ساڑھے تین سالہ کارکردگی پر پردہ ڈال رہے ہیں ان پر یہ محاورہ بالکل ٹھیک بیٹھتا ہے کہ جیسا کرو گے ویسا بھرو گے۔ لہذا انہوں نے ساڑھے تین سال تھال میں کھایا ہے اب پلیٹ میں گزارہ کریں۔ یہ بات انہوں نے خاران کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔ سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ سابق وزیر میر عارف محمد حسنی جام کمال کی کابینہ میں فرنٹ لائن پر تھے اور رخشان ڈویژن کے بے تاج بادشاہ بنے ہوئے تھے انہوں نے ساڑھے تین سال میں ہمیں جس طرح سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا اور نقصان دیا وہ ہم کسی دشمن سے بھی امید نہیں رکھتے۔ عارف محمد حسنی صاحب نے صوبے کی روایات کو بھی روند ڈالا۔ 4ماہ قبل جب جام کمال نے خاران کا دورہ کیا تو انہوں نے خاران میں 40-35 کروڑ روپے کے مختلف روڈز کی منظوری دی جس کے باقاعدہ ٹینڈر ہوئے کیونکہ محکمہ کا قلمدان عارف محمد حسنی صاحب کے پاس تھا اور وہ ڈویژن کے بے تاج بادشاہ تھے تو انہوں نے اپنے رشتہ داروں کے ذریعے ٹینڈرز میں مداخلت کرکے ہماری کمپنیوں کو ہرممکن نقصان پہنچایا۔ ہم نے یہ نقصان بھی برداشت کیا کیونکہ ہم نے موصوف سے ملنے کی کوشش کی وہ کوئی بات سننے کو تیار نہیں تھے۔ ہم نے بھی توکل کیا نقصان برداشت کیا، انہوں نے مزید کہا کہ اب موصوف کو وزیراعلی بزنجو کی کابینہ میں جگہ نہیں ملی تو انہوں نے اس صدمے میں وزیراعلی قدوس بزنجو اور چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی جوکہ قابل مذمت عمل ہے۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کو اللہ پاک نے پاکستان میں جو عزت بخشی ہے وہ شاید ہی کسی بلوچستانی کے حصے میں آئی ہو اس کے علاوہ ان کی رخشان ڈویژن کیلئے اربوں روپے کے فنڈز یہاں کے عوام کی زندگی بدلنے کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں۔ چاغی، دالبندین، واشک، خاران، نوشکی اور نوکنڈی میں ترقیاتی کاموں کا اجراان کے مرہون منت ہے۔ اسی طرح ان کے بھائی رزاق سنجرانی کی کوششوں سے سیندک پروجیکٹ آج کامیابی سے رواں دواں ہے۔ صادق سنجرانی اور انکے خاندان کی حب الوطنی اور بلوچستان کے ساتھ پیار و محبت ان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدمات اور فنڈز کا اجرامنہ بولتا ثبوت ہے۔ انہیں حکام بالا کرکے مخاطب کرنا قابل مذمت عمل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے انہوں نے کہاکہ عارف محمد حسنی اور ان کے خاندان کے ساتھ ہمارے پرانے تعلقات اور دوستی ہے اس لئے میں انہیں یہ مشورہ دوں گا وہ کھلے ذہن اور مثبت سوچ کے ساتھ چلیں۔ سیاست میں انتقال لینے والے کبھی بھی کامیاب نہیں ہوتے۔ جام کمال نے انہیں اربوں روپے دیئے اس وقت انہوں نے تھال میں کھایا اب وہ پلیٹ میں گزارہ کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے