مچھ ، بولان کے تمام سیاحتی گہرے پانیوں میں نہانے پر پابندی عائد
مچھ (گرین گوادر نیوز) ڈپٹی کمشنر کچھی نے بولان کے تمام سیاحتی گہرے پانیوں میں نہانے پر پابندی عائد کردی اسسٹنٹ کمشنر مچھ اور اسسٹنٹ کمشنر ڈھاڈر نے بولان میں اپنے اپنے ایریاز کے سیاحتی مقامات کے گہرے پانیوں پر سرخ جھنڈیاں نصب کردی اور پانی کے چاروں اطراف وال چاکنگ کے زریعے پکنک منانے والے سیاحوں کو سختی سیخبردار کیا گیا ہے کہ یہ پانی گہرا ہے اور یہاں نہانا منع ہے نہانے کی صورت میں متعلقہ پکنک منانے والے سیاح کو موقع پر گرفتار کیا جاسکتا ہے اس مقصد کیلئے ہر گہرے پانی پر ایک لیویز اہل کار مستقبل بنیادوں پر تعنیات کردیے ہیں رپورٹ کیمطابق ضلع بولان کے تفریحی مقامات قدرتی دلکش دلفریب ہونے کیساتھ ساتھ انتہائی پرخطر اور جان لیوا بھی ہے یہاں پر ہر پکنک پوائنٹ پر گہرا پانی موجود ہے جس میں نہانے پر ابتک سیکڑوں قیمتی جانیں ضیاع ہوچکی ہے جس کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر کچھی اصغر شہباز رند نے اپنے ایک حکم نامے کے تحت ضلع بولان کے تفریحی مقامات پر موجود گہرے پانیوں میں نہانے پر پابندی عائد کردی اور مزید متعلقہ اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت جاری کردی گئی کہ حکم نامے پر عملدرآمد کرائے اس سلسلے میں اسسٹنٹ کمشنر مچھ اسداللہ بلوچ نے اپنے ایریا کے پکنک پوائنٹس جن میں پیر غائب گوکرت بی بی نانی کرتہ کابوئی پری جل پنجرہ پل سمیت تمام تفریحی مقامات کے گہرے پانیوں پر سرخ جھنڈیاں نصب کرکے اطراف کے پہاڑوں کے جٹانوں پر وال چاکنگ کی گئی ہے جس پر لکھا گیا ہے یہ پانی گہرا ہیاس میں نہانا منع ہے اس حکم نامے پر عملدرآمد کرانے پر اسسٹنٹ کمشنر مچھ نے مستقل بنیادوں پر لیویز اہل کاروں کو مختلف گہرے پانیوں والی پکنک پوائنٹس پر تعنیات کردیا ہے مزید برآں اسسٹنٹ کمشنر مچھ اسداللہ بلوچ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا سیاحوں اور پکنک منانے والوں میں شعور آگاہی کیلئے اپنا کردار ادا کرے کہ پکنک ایک خوشی اور دوستوں کے اکھٹے ہونے کا نام ہے انسان اپنے مصروف زندگی سے بے زار آکر پکنک کیلئے آتا ہے جہاں انسان کو قدرت کے مناظر دیکھنے اور ان سے لطف اندوز ہونے کا مواقع میسر آتاہے وہ اپنی مصروف اور بیزار زندگی اور پریشانی سے چھٹکارہ پانے کیلئے پکنک پوائنٹس پر آنے کیلئے رخت سفر باندھتا ہے دوست احباب مل کر لطف اندوز ہوتے ہیں اور اپنے غم پریشانیاں یہاں چھوڑ کر تازہ دم ہوکر ایک تخلیقی زہین کیساتھ واپس اپنے معمول کی زندگی میں لوٹ جاتے ہیں لیکن عام مشاہدہ یہ ہے کہ یہاں گہرے پانیوں میں سیاح اور پکنک منانے والے نہاتے ہیں تیراکی نہ ہونے کیوجہ سے پانی میں ڈوب کر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں خوشی کا عالم غم میں بدل جاتا ہے جن دوستوں کیساتھ وہ ہسنتا مسکراتا تھا وہی دوست اس کیلئے زارو قطار روتے ہوئے اپنے علاقے کو لوٹ جاتے ہیں جہاں پہلے سے خبر ہونے کیوجہ سے صفحہ ماتم بچھی ہوئی ہوتی ہے اس لیے ڈسٹرکٹ کچھی کی انتظامیہ نے پکنک کی حقیقی خوشی بحال اور قائم رکھنے کیلئے گہرے پانیوں میں نہانے پر مکمل پابندی عائد کی ہے گہرے پانی کی نشاندہی کیلئے سرخ جھنڈیاں لگائی گئی ہے اور وال چاکنگ کی گئی ہے اس کیساتھ ساتھ لیویز اہلکاروں کو تعنیات کیا گیا ہے تاکہ انسانی اموات کو روکا جاسکے علاوہ ازیں اسسٹنٹ کمشنر ڈھاڈر نے بھی گہرے پانیوں پر مذکورہ اقدامات کیے ہیں۔